سویڈن کے شاہ کارل گوستاف نے اپنے بھارتی دورے کے دوران کہا کہ ان کے ملک کے کئی مبصرین برسوں سے جموں و کشمیر میں موجود ہیں۔
شاہ کارل گوستاف نے کہا کہ' ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے پاس سویڈن کے لوگ کئی برسوں سے کشمیر کے بیشتر علاقوں میں مبصر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ اس معنی میں اگر ممکن ہو تو ہم مبصر بننے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
سویڈش کا شاہی جوڑا ان دونوں پانچ روزہ بھارت کے دورے پر ہے۔ شاہی جوڑے نے گزشتہ روز مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور گورنر بی ایس کوشیاری سے ملاقات کی تھی۔
میڈیا کی جانب سے جب یہ پوچھا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے سویڈن کی طرف سے ثالثی کی کسی پیش کش پر بات کی گئی ہے جب وہ دہلی میں بھارتی قیادت سے ملے تو انہوں نے سیاسی امور پر تبصرہ نہ کرنے کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے جواب دینے سے انکار کردیا۔
واضح رہے کہ اپنی آمد سے قبل سویڈش وفد نے جموں و کشمیر سے متعلق سخت پیغام بھیجا تھا جس میں انہوں نے بھارتی حکومت سےکشمیر میں تمام طرح کی پابندیوں کو ختم کرنے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ' ہم انسانی حقوق کے احترام کی اہمیت پر زور دیتے ہیں کہ کشمیر کی صورتحال میں اضافے سے گریز کیا جائے اور صورتحال کے طویل مدتی سیاسی حل میں کشمیری باشندوں کو بھی شامل کیا جائے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت بھی اہم ہے۔'