ETV Bharat / state

کورونا کی دوسری لہر کا نقطہ عروج ہم نے پار کیا: ڈاکٹر روف حسین

author img

By

Published : Jun 17, 2021, 2:39 PM IST

روف حسین نے کہا: 'اب جیسا کہ ان لاک ہو رہا ہے اس کے دوران لوگوں کا ملنا جلنا بڑھ سکتا ہے جس سے اس لہرمیں کمی واقع ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا، کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے'۔

کورونا کی دوسری لہر کا نقطہ عروج ہم نے پار کیا: ڈاکٹر روف حسین
کورونا کی دوسری لہر کا نقطہ عروج ہم نے پار کیا: ڈاکٹر روف حسین

کمیونٹی میڈیسن سپیشلسٹ ڈاکٹر روف حسین نے ویکسین لگوانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے نقطہ عروج کو ہم نے پار کیا ہے اور اب یہ لہر زوال پذیر ہے۔

تاہم انہوں نے ساتھ ہی کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران کورونا پروٹوکال پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا ختم ہونے والا نہیں ہے لہذا ہمیں معمول کی زندگی بسر کرنے کے لئے راستے تلاش کرنے ہیں۔

موصوف نے ان باتوں کا اظہار محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کے ہفتہ وار خصوصی ویڈیو پروگرام 'سکون' کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا: 'کورونا کی دوسری لہر کا جو نقطہ عروج تھا ہم نے اس کو پار کیا ہے اب یہ لہر زوال پذیر ہے اور آنے والے ایک دو ہفتوں میں اس میں مزید کمی آئے گی۔'

ان کا کہنا تھا کہ اس لہر کا نقطہ عروج ماہ مئی کا دوسرا حصہ ہی تھا۔

موصوف ڈاکٹر نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بیچ تمام تر کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: 'اب جیسا کہ ان لاک ہو رہا ہے اس کے دوران لوگوں کا ملنا جلنا بڑھ سکتا ہے جس سے اس لہرمیں کمی واقع ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا، کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے'۔

ڈاکٹر روف حسین نے کہا کہ ویکسین لگوانا سب سے اہم ہے۔

انہوں نے کہا: 'سال گذشتہ کورونا ویکسین دستیاب نہیں تھا لیکن امسال یہ ویکسین دستیاب ہے لہذا اس کو لگوانے کی اشد ضرورت ہے۔ ساری آبادی کو لگوانا چاہئے اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں 18 برس سے کم عمر کی آبادی کے لئے بھی ویکسین آئے گا'۔

کورونا کی تیسری لہر کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف ڈاکٹر نے کہا: 'کورونا کی تیسری لہر کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہی ہوگا لیکن اگر یہ لہر آئی تو ماہ نومبر کے بعد ہی آسکتی ہے اور اس کا اثر کم ہی ہوگا بشرطیکہ ویکسینیشن کی جائے اور کورونا پروٹوکال پر عمل کیا جائے'۔

کورونا ٹیسٹس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جس شخص کا ٹیسٹ منفی آتا ہے اس کے مثبت ہونے کے امکانات ہوسکتے ہیں لیکن جس کا ٹیسٹ مثبت آتا ہے وہ مثبت ہی ہوتا ہے۔

موصوف نے کہا کہ جس کورونا مریض میں دس دنوں کے بعد کووڈ علامات نہیں ہوتی ہیں اس کو دوبارہ ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہے تاہم بنا بر احتیاط ایک ہفتے تک اس کو گھر میں الگ رہنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا ہمارے ساتھ ہی رہنے والا ہے اب یہ ختم ہونے والا نہیں ہے لہذا ہمیں اس کے بیچ زندگی گذارنے کے لئے راستے تلاش کرنے چاہئے اور اس کے لئے ویکسینیشن اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ایک راستہ ہے۔

یو این آئی

کمیونٹی میڈیسن سپیشلسٹ ڈاکٹر روف حسین نے ویکسین لگوانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے نقطہ عروج کو ہم نے پار کیا ہے اور اب یہ لہر زوال پذیر ہے۔

تاہم انہوں نے ساتھ ہی کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران کورونا پروٹوکال پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا ختم ہونے والا نہیں ہے لہذا ہمیں معمول کی زندگی بسر کرنے کے لئے راستے تلاش کرنے ہیں۔

موصوف نے ان باتوں کا اظہار محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کے ہفتہ وار خصوصی ویڈیو پروگرام 'سکون' کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا: 'کورونا کی دوسری لہر کا جو نقطہ عروج تھا ہم نے اس کو پار کیا ہے اب یہ لہر زوال پذیر ہے اور آنے والے ایک دو ہفتوں میں اس میں مزید کمی آئے گی۔'

ان کا کہنا تھا کہ اس لہر کا نقطہ عروج ماہ مئی کا دوسرا حصہ ہی تھا۔

موصوف ڈاکٹر نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بیچ تمام تر کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: 'اب جیسا کہ ان لاک ہو رہا ہے اس کے دوران لوگوں کا ملنا جلنا بڑھ سکتا ہے جس سے اس لہرمیں کمی واقع ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا، کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے'۔

ڈاکٹر روف حسین نے کہا کہ ویکسین لگوانا سب سے اہم ہے۔

انہوں نے کہا: 'سال گذشتہ کورونا ویکسین دستیاب نہیں تھا لیکن امسال یہ ویکسین دستیاب ہے لہذا اس کو لگوانے کی اشد ضرورت ہے۔ ساری آبادی کو لگوانا چاہئے اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں 18 برس سے کم عمر کی آبادی کے لئے بھی ویکسین آئے گا'۔

کورونا کی تیسری لہر کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف ڈاکٹر نے کہا: 'کورونا کی تیسری لہر کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہی ہوگا لیکن اگر یہ لہر آئی تو ماہ نومبر کے بعد ہی آسکتی ہے اور اس کا اثر کم ہی ہوگا بشرطیکہ ویکسینیشن کی جائے اور کورونا پروٹوکال پر عمل کیا جائے'۔

کورونا ٹیسٹس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ جس شخص کا ٹیسٹ منفی آتا ہے اس کے مثبت ہونے کے امکانات ہوسکتے ہیں لیکن جس کا ٹیسٹ مثبت آتا ہے وہ مثبت ہی ہوتا ہے۔

موصوف نے کہا کہ جس کورونا مریض میں دس دنوں کے بعد کووڈ علامات نہیں ہوتی ہیں اس کو دوبارہ ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہے تاہم بنا بر احتیاط ایک ہفتے تک اس کو گھر میں الگ رہنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا ہمارے ساتھ ہی رہنے والا ہے اب یہ ختم ہونے والا نہیں ہے لہذا ہمیں اس کے بیچ زندگی گذارنے کے لئے راستے تلاش کرنے چاہئے اور اس کے لئے ویکسینیشن اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ایک راستہ ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.