جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر صدر ڈاکٹر عبدالحمید کو اُن کی بیٹی کے نکاح کے موقع پر پیرول پر رہا کرنے سے انکار کر دیا۔
ڈاکٹر عبدالحمید کی اہلیہ کی جانب سے دائر کی گئی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس تاشی ربستن نے کٹھوعہ جیل انتظامیہ کو ہدایت دی کہ ' عبدالحمید کو رواں مہینے کی تین تاریخ کو واٹس ایپ کے ذریعے اپنی بیٹی کے نکاح میں شامل ہونے دیں۔
واضح رہے کہ عبدالحمید گزشتہ برس پانچ اگست سے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں صوبے کے کٹھوعہ جیل میں قید ہیں۔
سماعت کے دوران سینئر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بی اے ڈار دعویٰ کیا کہ "عبدالحمید کی اہلیہ لطیفہ بنو نے اس سے قبل بھی انتظامیہ کے سامنے اپنے شوہر کو پیرول پر رہا کرنے کے لیے عرضِی پیش کی تھی۔ تاہم عرضِی کو منظورِ نہیں ملی۔'
ڈار نے عدالت کے سامان گزشتہ مہینے کی 31 تاریخ کو اس حوالے سے ہوئے کاروائی کی نقل بھی پیش کی۔