جموں و کشمیر کے ادھم پور میں سدوتا پنچایت میں واقع سنال گاؤں میں سنہ 2011 میں ہونے والے دوہرے قتل کے الزام میں پانچوں ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، جن کے نام پریم ناتھ ، سیتا رام ، کرشنا چند ، بابو رام اور گڈی شامل ہیں۔
پانچوں افراد نے جائیداد کے لالچ میں ایک خاتون اور اس کے دس سالہ نواسے کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔
ان پانچوں کو 22 چشم دید کی گواہی کے بعد سزا سنائی گئی۔ ساتھ ہی ہر مجرم پر 30،000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ جن لوگوں نے قتل کیا تھا وہ ان کے رشتے دار ہی ہیں۔
وہیں جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ خاتون بیوہ تھی اور اس کا واحد سہارا دس سالہ لڑکا تھا۔ ان پانچوں افراد نے جائیداد کے لالچ میں تمام حدیں عبور کرکے دونوں کو ہلاک کردیا۔
ہر شخص کو زمین سے متعلق چیزیں مہیا کی جارہی تھیں اور اس زمین کے لالچ میں آکر پانچوں ملزمین نے خاتون اور بچے کا قتل کیا تھا۔ یہ معاملہ ظاہر کرتا ہے کہ کچھ لوگ زمین کے لالچ میں کس حد تک جاسکتے ہیں۔
مردہ خاتون نے امید کی تھی کہ پرکاش سنگھ اس کے بڑھاپے کا سہارا بنے گا۔ وہ اپنی ذمہ داری سنبھالنے کے لئے بڑا ہوگا، لیکن ان پانچوں نے تمام توقعات کو ختم کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ 6 ستمبر 2011 کی رات کو پیش آنے والے واقعے میں، کرشنی اور اس کا دس سالہ نواسہ پرکاش سنگھ گھر کے اندر سو رہے تھے، اسی دوران ان پانچوں نے کلہاڑیوں سے حملہ کیا جس کے بعد دونوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
قتل کرنے کے بعد مجرمین نے ان دونوں کی لاشوں کے کئی ٹکڑے بھی کر دیے تھےجب پولیس نے اس معاملے کی تفتیش شروع کی تو پتہ چلا کہ اس خاتون کے رشتے دار پریم ناتھ، سیتا رام ، کرشنا چند ، بابو رام اور گڈی نے مل کر خاتون اور بچے کو ہلاک کیا۔