پولیس نے امشی پورہ شوپیاں مبینہ فرضی انکاونٹر کی تحقیقات کرتے ہوئے دو نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے دونوں نوجوانوں کو ضلع عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے دونوں نوجوانوں کو 8 دنوں تک پولیس ریمانڈ میں رکھنے کا فیصلہ سنایا ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس کی 18 جولائی کو امشی پورہ شوپیاں میں ایک تصادم کے دوران فوج نے تین عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا، تاہم بعد میں راجوری کے رہنے والے تین نوجوانوں کے افراد خانہ نے یہ دعویٰ کیا کہ اس انکاؤنٹر میں مارے گئے تین نوجوان ان کے لاپتہ ہونے والے بچے ہیں اور ان کا عسکریت پسندوں سے دور دور کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔
اہل خانہ کے دعویٰ کی بنیاد پر پولیس نے اہل خانہ کے ڈی این اے سیمپلز حاصل کرکے تحقیقات شروع کی، ڈی این اے سیمپلز کے نتائج سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ فوج کی طرف سے فرضی طریقے سے انکاونٹر کرکے ان کو ہلاک کیا گیا۔ تینوں نوجوان راجوری ضلع کے رہنے والے ہیں۔ اور یہ وہی تینوں مزدور ہیں جو شوپیاں سے لاپتہ ہوئے تھے۔
فوج اور پولیس اس تعلق سے تحقیقات کر رہی ہے۔
ادھر پولیس نے آج ضلع شوپیاں کے رہنے والے دو نوجوان جن میں ایک چوگام شوپیان کا باشندہ ہے اور دوسرا نکس آڈبل شوپیان کا باشندہ ہے کو پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لیا ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حراست میں لیے گیے نوجوانوں نے فوج کو امشی پورہ میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاع دی تھی۔ جہاں پر فوج نے بعد میں راجوری کے رہنے والے تین نوجوانوں کو ہلاک کردیا تھا۔ اس سلسلے میں ابھی پولیس کی طرف سے تحقیقات جاری ہے۔