سرینگر (جموں و کشمیر):مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کیں ٹریفک پولیس کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گاڑی یہ ٹو وہیلر گاڑی چلاتے وقت لاپروائی برتنے یہ سٹنٹ کرنے پر سازہ ایک ہزار روپے کا جرمانہ اور چھے مہینے کی قید یہ دونوں ہو سکتی ہے۔ اس لیے سرینگر ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی لگاتار ایس ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں پر نظر رکھ رہی ہے اور کاروائی بھی کر رہی ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ سرینگر میں بیشتر ٹو وہیلر گاڑی پر سٹنٹ کرنے والے نبلینگ ہوتے ہیں اس لیے اُن کے والدین کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ ان نبالنگوں کے والدین کو موٹر وہیکل اکٹ کے تحت 25 ہزار روپے کا جرمانہ اور تین سال قید ہو سکتی ہے۔ اور گاڑی بھی ضبط کی جا سکتی ہے۔سال 2023 میں اس طرح کی ہوئی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کا تذکرہ کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "امثال 14 سے زائد افراد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ چند خلاف ورزی کے بارے میں ہم کو جانکاری سماجی رابطہ ویبسائٹ سے ملی تو کچھ شہر میں تعینات ہمارے اہلکاروں کی جانب سے۔
انہوں نے کہاکہ تین اگست کو ایک خاتون کا بیک پر سٹنٹ کرتے ہوئے سمنے آیا تھا۔ اس پر موٹر وہیکل ایکٹ کے مطابق کاروائی کی گئی۔ اس کی کونسلنگ بھی کی گئی اور بائک بھی ضبط کی گئی۔ اسی طرح اپریل مہینے کی چھے تاریخ کو دس بائک ضبط کی گئی ایک کاروائی کے دوران۔ ان بائک کے مالکانہ پر کاروائی کی گئی کیونکہ یہ لگا تار سٹنٹ کرتے تھے۔ اس کے علاوہ رواں مہینے کی 26 تاریخ کو تین نبالنگِآن کو پکڑ کر چالان کیا گیا۔ ان پر لاپروائی سے گاڑی چلانے اور سٹنٹ کرنے کا ویڈیو سمنے آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Workshop in Ganderbal گاندربل میں نوجوانوں کے لئے موبائل ریپئیرنگ اور ٹور اینڈ ٹریولس کورسز
عوام سے گزارش ہے کہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کریں اور اگر ایسی کوئی خلاف ورزی دیکھے تو 103 پر فون کر کے ہم کو اطلاع کرے۔ عوام سماجی رابطہ ویبسائٹ کے ذریعے بھی ہماری جانکاری میں خلاف ورزی لا سکتی ہے۔