جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں پیر کی صبح مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح کا دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق سرینگر کے منور آباد میں واقع ابن غنی ہوٹل میں مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح کو پیر کی صبح اپنے کمرے میں بے ہوش پایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ سیاح کو بے ہوشی کے عالم میں ہی فوری طور خیبر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہوئی۔
متوفی سیاح کی شناخت پنکج گپتا ولد اشوک گپتا ساکن مدھیہ پردیش کے بطور ہوئی ہے۔
مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ سیاح کی لاش کو قانونی و طبی لوازمات کی ادائیگی کے بعد واپس گھر بھیج دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ایک برس کے دوران وادی کشمیر میں دل کا دورہ پڑنے سے اموات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔جبکہ گزشتہ چند ماہ سے 30 سے زائد افراد کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے ۔ جن میں 40 سے 50 برس کے عمر کے افراد کے علاوہ 25سے30 برس کے نوجوانوں کی خاصی تعداد بھی شامل ہیں ۔
نوجوانوں میں بڑھتے ہارٹ اٹیک کے واقعات رونما ہونا زیادہ فکر و تشویش کی بات یہ ہے ۔ہارٹ آٹیک سے مرنے والے افراد بظاہر تندرست اور توانا دکھائی دیتے ہیں۔لیکن آچانک بے ہوش ہوکر وہ موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔
جہاں ان واقعات سے کئی خاندان اپنے عزیزوں کو کھونے سے سکتے میں آئے ہیں۔ وہیں حرکت قلب بند ہونے کے باعث موت واقع ہونے کی وارداتوں میں اضافے سے لوگوں میں تشویش کی لہر بھی دوڑ گئی ہے۔