ہماچل پردیش کے بڑوت میں گزشتہ شب تین شرپسند علاقے میں کام کررہے نو کشمیری مزدروں کے کمروں میں داخل ہوگئے اور ان کی بری طرح سے پیٹائی شروع کردی جس میں سبھی مزدور بری طرح سے زخمی ہو گئے ۔
متاثر مزدورں کے نام ، محمد اکرم، محمد رفیق، محمد ادریس، منیر حسین، مشتاق احمد، منظور احمد، باردین اور نذیر احمد ہیں۔
متاثر کشمیری مزدوروں نے بتایا کہ گزشتہ رات تقریباً 10:30 بجے سبھی لوگ کھانا کھاکر سوگئے تھے۔ اسی دوران تین بدمعاش بیٹ اور ڈنڈے کے ساتھ ان کمرے میں داخل ہوگئے اور سبھی کو بے رحمی سے پیٹنا شروع کردیا۔ ان بدمعاشوں نے بزرگوں کوبھی نہیں بخشا اور ان کی بھی بری طرح سے پٹائی کردی جس کے نتیجے میں بزرگ بھی بری طرح سے زخمی ہو گئے۔
واضح رہے کہ یہ سبھی مزدور گزشتہ برس نومبر ماہ سے یہاں پر ہیں اور کرن کرشن ٹرانسمیشن کے ذریعہ کیے جارہے ٹاور لائن کا کام کر رہے ہیں۔ کمپنی نے ان مزدوروں کے لیے قیام و طعام کا نظم بھی کیا ہے۔
کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر گورو کرشن ورما نے بتایا کہ چند مقامی لوگ مسلسل ان کے کام میں رخنہ اندازی کررہے ہیں اور یہ مزموم حرکت بھی ان ہی لوگوں کی جانب سے انجام دی گئی ہے۔ جس میں علاقے کے ایک سرپنچ کے رشتہ دار بھی شامل ہے۔
ایم ڈی ورما نے اس معاملے میں پولیس سے سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ایس ڈی ایم اور ڈی ایس پی پیر کے روز خود جائے واقعہ پر پہنچے اور معاملے سے آگاہی حاصل کی۔
ڈی ایس پی مدن کانت شرما نے بتایا کہ تینوں ملزمین کی شناخت کرلی گئی ہے اور ان کے زیر استعمال گاڑی کو پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے، فی الحال ملزمین ابھی فرار ہیں لیکن جلد ہی انھیں گرفتار کرلیا جائے گا۔
تینوں ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات، 462، 323، 504، 188 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔