اس اجلاس میں پارٹی کے مختلف امور اور موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
جبکہ حکومت کی جانب سے عدالت عالیہ میں اس مؤقف کے حوالے سے بھی تفصیلی غوروخوض ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ نیشنل کانفرنس کا کوئی بھی رہنما نہ تو نظر بند ہے اور نہ ہی کسی قید میں۔
قابل ذکر ہے کہ اس طرح کے اجلاس کچھ دنوں تک ہنوز جاری رہیں گے۔
گزشتہ کل دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد پہلی بار نیشنل کانفرنس کے صدر کی صدارت میں ایک غیر معمولی اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں پارٹی کے سینیئر رہنماؤں علی محمد ساگر، عبدالرحمان راتھر، محمد اکبر لون، جسٹس حسنین مسعودی، محمد شفیع اوڑی اور محمد سلیم وانی نے شرکت کی تھی جس میں تقیسم اور تنظیم نو سے متعلق لئے گئے فیصلوں، نئی حلقہ بندی کے معاملے، پارٹی کے امور اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔