جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے انتظامیہ سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں عالمی وبا کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
گزشتہ روز مفاد عامہ میں عدالت کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پنکج متھل اور جسٹس ونود چٹرجی کول پر مشتمل عدالت کی ڈویژن بینچ نے جموں و کشمیر کے ایڈوکیٹ جنرل ڈی سی رینا کو عالمی وبا کے حوالے سے خطے میں اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
بینچ کا کہنا ہے کہ "کئی وکلاء نے عالمی وبا کے حوالے سے اپنے خدشات، شکایتیں اور رائے ظاہر کی ہے۔ ہم یہ مناسب نہیں سمجھتے کی ان تمام باتوں کو یہاں بیان کیا جائے لیکن تمام وکلا اپنی شکایتیں اور رائے امیکس کوریائی (amicus curiae) مونیکا کوہلی کے ذریعے ایڈوکیٹ جنرل کو بتائیں۔ ایڈوکیٹ جنرل تمام شکایتوں اور رائے کا جواب دو ہفتوں کے اندر دیں گے۔"
بینچ کا مزید کہنا تھا کہ "اگر ایڈوکیٹ جنرل کو ضرورت پڑے تو وہ شکایت کا جلد ازالہ کر نے کے لیے جموں و کشمیر سرکار سے رجوع بھی کر سکتے ہیں۔ اس کے مزید وہ اس حوالے سے دائر تمام پی آئی ایل کا جواب دیں۔"
سماعت کے دوران عدالت نے فائنانشل کمشنر ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کو بھی خطے میں کووڈ کے لیے سرکاری اور نجی ہسپتال، بیڈز، ریمیڈیسیویر کی دستیابی کی ایک رپورٹ پیش کریں۔
آکسیجن کے حوالے سے انتظامیہ کو ہدایت دیتے ہوئے بینچ نے کہا کہ وہ نوڈل افسران کی تمام تفصیلات منظرعام پر رکھیں تاکہ ضرورت پڑنے پر لوگ اُن سے آکسیجن اور دیگر ضروری ادویات کے لیے رابطہ کر سکیں۔