خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ میں رواں سال رحمت باراں کا سلسلہ جاری ہے۔ جس کی وجہ سے ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں۔ یہ رحمت باراں ڈوڈہ کے پہاڑی و میدانی علاقوں کے لئے کسی مصیبت سے کم نہیں ہے۔ پہلے موسلا دھار بارشوں سے زراعتی زمین سیلاب کی نذر ہو گئی۔ جمعرات کے روز بعد دوپہر ژالہ باری نے کسانوں، باغبانوں کی تمام امیدوں کو آسمان سے برس رہے پتھر نما طوفان نے خاک میں ملا دیا۔
ضلع ڈوڈہ کے منجمی ،دھاروش دیسہ میں ژالہ باری کا زیادہ اثر ہوا۔ جہاں تمام طرح کی فصلیں جس میں مکئی، دال اور مختلف اقسام کے ثمر اپنے وجود میں آنے سے قبل ہی زمین بوس ہو گئے۔
پنچایت منجمی کے سرپنچ عبداللطیف نے بتایا کہ جمعرات کے روز جب آسمان ابر آلود ہوا تو چند منٹوں کے اندر سب کچھ برباد ہو گیا۔ کسانوں کی محنت کو مٹی میں دفن کر گیا۔ ژالہ باری کی شدّت اتنی زیادہ تھی کہ گھر سے باہر نکلنا مشکل ہو گیا۔ ژالہ باری مسلسل ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ جس وجہ سے پورا علاقہ برف کی مانند سفید ہو گیا۔ ژالہ باری سے تمام ثمر دار درختوں سے پھل گر گیا۔ جبکہ کھیتوں میں لگی فصل تباہ و برباد ہو گئی۔
سرپنچ نے ضلع انتظامیہ ڈوڈہ و محکمہ زراعت، باغبانی کے اعلیٰ حکام سے نقصان کا جائزہ لینے کے لئے ٹیمیں علاقہ میں بھیجنے کی مانگ کی ہے۔ تاکہ کسانوں ،باغبانوں کے نقصان کا تخمینہ لاگر اُن کو معاوضہ فراہم کیا جائے۔ یہ چار دہائیوں میں ہونے والی ژالہ باری میں بدترین ژالہ باری تھی۔ جس سے سب کچھ برباد ہو گیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ اب موسمی لحاظ سے ان علاقہ میں دوبارہ فصل کی پیداوار ممکن نہیں ہے۔