اس دوران وادی میں بھی کورونا کے کیسز آئے دن بڑھتے جارہے ہیں جبکہ انتظامیہ پوری طرح اس جان لیوا بیماری کو روکنے کے لیےکوشش میں ہے۔
اس دوران ضلع انتظامیہ نے پہلے سے ہی تمام اجتماعات پر مکمل پابندی عائد کی تھی جبکہ لوگوں کو اپنے ہی گھروں میں عبادت کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔
اس سلسلے میں آج 13 اپریل کی مناسبت سے سکھ برادری 13 اپریل کو بیساکھی کا تہوار منا کر نئے سال کا استقبال بڑی شان شوکت سے کرتے تھے تاہم موجودہ بحران کے پیش نظر سکھ برادری نے بیساکھی نہ منانے کا فیصلہ کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے مطابق کسی بھی گردوارے میں تقریب دیکھنے کو نہیں ملی، گردوارں میں چاروں طرف سناٹا چھایا ہوا تھا۔
اس اثناء میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بابو سنگھ نامی سکھ نے کہا کہ 'جان ہے تو جہاں ہے' وقت کا تقاضا ہے کہ ہمیں اس وباء سے بچنے کے لیے کچھ وقت تک اجتماعات کرنے سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ آئے دن ہزاروں لوگ اس بیماری سے اپنی قیمتی جان گنوارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیساکھی کے دن پوری دنیا کے لیے امن اور بھائی چارے کی دعا کی جاتی تھی۔
اس دوران انہوں نے تمام سکھ برادری سے اج کے دن کے حوالے سے اس وباء سے نجات کی دعا کی۔