عیدالفطر کے اجتماعات پر حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری
جموں وکشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ وہ عیدالفطر کے اجتماعات کے انعقاد کو لیکر حکومت کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نماز عید کے اجتماعات کے حوالے سے علماء اور حکومت ایک متفقہ فیصلہ لیں گے۔
عیدالفطر کے اجتماعات پر حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری
فتی ناصر الاسلام نے یہاں میڈیا کو بتایا: 'عیدالفطر کے حوالے سے ہم نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ سٹیٹ ایڈمنسٹریشن سے میری بات چل رہی ہے۔ جوں ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا میں عوام کو اس کے بارے میں آگاہ کروں گا۔ فی الحال میں نے اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'میں علماء کے بھی رابطے میں ہوں۔ جو بھی فیصلہ ہوگا وہ متفقہ فیصلہ ہوگا۔ ہم سٹیٹ ایڈمنسٹریشن سے بھی تعاون کی اپیل کررہے ہیں۔ اس کے بعد جو بھی سامنے آئے گا ہم اس پر عمل کریں گے'۔
مفتی ناصر الاسلام نے لوگوں سے تاکید کی ہے کہ وہ وبا کے پیش نظر شب قدر گھروں میں ہی منانے کا اہتمام کریں۔ انہوں نے کہا کہ صدقہ فطر 55 روپے فی کس مقرر ہوا ہے تاہم صاحبان ثروت اس سے زیادہ بھی ادا کرسکتے ہیں۔
دریں اثنا وادی میں کورونا لاک ڈاؤن کے 58 ویں روز مسلسل 8 ویں ہفتے اور ماہ صیام کے دوران لگاتار تیسرے ہفتے کو نماز جمعہ کی ادائیگی معطل رہی۔ وادی میں جمعہ کے روز جہاں تمام تر معمولات زندگی مفلوج رہے وہیں تمام چھوٹی بڑی مساجد، خانقاہوں، زیارتگاہوں اور امام بارگاہوں کے منبر و محراب بھی خاموش رہے۔