ڈھیڈہ داچھن سے جانے والا ایک بہت بڑے نالے کے اوپر سیم کے مقام پر محکمہ تعمیرات عامہ نے ایک پل تعمیر کیا تھا لیکن 2014 کی شدید بارشوں کے دوران اس پل کو شدید نقصان پہنچا تھا۔ لوگوں نے کئی مرتبہ محکمہ تعمیرات عامہ اور انتظامیہ سے مرمت کے لیے گزارش کی لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہ ہوئی۔
لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ' اس پل پر محکمہ تعمیرات عامہ نے لاکھوں روپے خرچ کر دیئے ہیں لیکن کام پورا نہیں ہوسکا۔ پل کی تعمیرات میں بدعنوانی کی گئی یہی وجہ ہے کہ آج چھ برس گزرنے کے باوجود یہ پل آمدورفت کے قابل نہیں بنایا جاسکا۔
وہیں اسی نالے پر یہاں سے ایک سے ڈیڑھ کلو میٹر روڈ پر دوسرا پل محکمہ تعمیرات عامہ نے تعمیر کرنے کے لیے سنگ بنیاد رکھی تھی لیکن وہ الیکشن تک ہی محدود رہا ۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ گؤل ارناس کے ایم ایل اے اعجاز احمد خان نے الیکشن کے دوران اس پل پر تعمیری کام کرنے کے لیے محکمہ تعمیرات عامہ سے گزارش کی تھی تاہم آج تک یہ پل پائے تکمیل تک نہیں پہنچا۔
پل نہ ہونے کی وجہ سے عام شہری خاص طور پر بیمار اور بچوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ بارشوں کے دوران یہاں ہمیشہ خطرہ لا حق رہتا ہے والدین بچوں کو اسکول بھیجنے سے کتراتے ہیں۔
دونوں پلوں کی تعمیر کی تاخیر کے سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے سب ڈویژن مجسٹریٹ گؤل سے وجوہات جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے متعلقہ محکمہ اس کا جواب دے سکتے ہیں۔