دہلی کورٹ نے جموں و کشمیر پولیس کے سابق ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کے عسکریت پسندوں کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں 10 اپریل تک پولیس تحویل میں توسیع کردی ہے۔
دہلی پولیس کا یہ بیان سننے کے بعد کہ اس معاملے میں گرفتار دیگر ملزمان جاوید اقبال، سید نوید مشتاق اور عمران شفیع میر کے ساتھ ساتھ دیویندر سنگھ کی بھی تفتیش کے لیے مزید وقت چاہئے تو خصوصی جج منیش مارکن نے دیویندر سنگھ کی پولیس تحویل میں مزید توسیع کردی۔
عدالت نے پولیس کی درخواست پر اقبال، مشتاق اور عمران شفیع میر کی بھی تحویل میں 10 اپریل تک توسیع کردی۔
دہلی پولیس کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ملوث دیگر افراد کی شناخت کے لیے ملزمان سے مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔
عدالت نے پولیس کو ہر 48 گھنٹوں کے بعد دیویندر سنگھ کا طبی معائنہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔
پولیس نے سنگھ کی مزید تحویل طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں مزید تفتیش کے لئے ملزم کی سازش اور کردار کا پتہ لگانا، مالی معاملات کی تفصیلات کا سراغ لگانا ضروری ہے تاکہ دوسرے ملزمان کی تصدیق اور ان کا سراغ لگایا جائے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر پولیس کے معطل افسر دیویندر سنگھ کو11 جنوری کے روز عسکریت پسندوں سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔
دیویندر سنگھ کو حزب المجاہدین عسکریت پسند تنظیم کے کمانڈر نوید بابو کے ساتھ اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ جموں کی طرف جا رہے تھے۔ ان کے ساتھ عرفان نامی ایک وکیل بھی تھا انہیں بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
ابتدائی تحقیقات میں قومی تفتیشی ایجنسی نے دیویندر سنگھ کے بینک اکاؤنٹس سیز کر لیے اور سرینگر میں واقع ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر 7 لاکھ روپے برآمد کیے تھے۔