ETV Bharat / state

'کورونا کی وجہ سے پتھر بازوں کی گرفتاری نہیں ہوئی'

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ 'عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جائے تصادم آرائیوں پر دوبارہ پتھر بازی کا سلسلہ شروع کرنے والوں کی ڈرون کیمروں کے ذریعے عکس بندی ہورہی ہے۔'

' کورونا کی وجہ سے پتھر بازوں کی گرفتاری نہیں ہوئیں'
' کورونا کی وجہ سے پتھر بازوں کی گرفتاری نہیں ہوئیں'
author img

By

Published : May 18, 2020, 5:12 PM IST

انہوں نے کہا کہ پتھر بازوں کی پہچان کی جارہی ہے۔ تاہم کورونا کی وجہ سے فی الوقت ان کی گرفتاریوں کی کارروائیاں التوا میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے نارہ بل میں ایک عام شہری کی ہلاکت، ایک بدقسمت واقعہ ہی نہیں بلکہ ایک ایسا واقعہ تھا جس سے اجتناب کیا بھی جا سکتا تھا۔ اتنی جلد بازی نہیں ہونی چاہئے تھی۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے نہ کرنے کی وجہ کورونا پروٹوکال کو یقینی بنانا ہے۔

موصوف نے یہ باتیں جموں سے شائع ہونے والے ایک انگریزی روزنامے کو دیے گئے ایک ویڈیو انٹرویو کے دوران کہی ہیں۔

دلباغ سنگھ نے جائے تصادم آرائیوں پر پتھر بازی کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے والے پتھر بازوں کے خلاف کارروائیوں کے بارے میں کہا کہ 'اب کہیں کہیں دوبارہ پتھر بازی شروع ہونے لگی ہے، ہم ڈورن کے ذریعے ان کی فوٹو گرافی کرتے ہیں، ان کی پہچان ہوئی ہے اور ان کے خلاف پرچہ بھی لگ گیا ہے لیکن کووڈ کی وجہ سے گرفتاریوں کا سلسلہ رکا ہوا ہے کوئی بھی بچے گا نہیں۔ لیکن میں کہنا چاہوں گا کہ وہ نوجوان جو پڑھے لکھے ہیں، کے خلاف کیسز درج ہوں گے تو اُن کا مسقبل خراب ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ' عسکریت پسند جذباتی ماحول کو استعمال کرکے نوجوانوں کو بھڑکانا چاہتے ہیں لیکن ہماری کوشش رہتی ہے کہ ایسے ماحول کو سمجھداری سے قابو میں پاکر امن وقانون کی صورتحال کو ہینڈل کریں۔'

انہوں نے کہا کہ' پاکستان کی کوشش ہے کہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ شروع کرکے لوگوں میں ڈر پیدا کیا جائے اور وہ نئی نئی تنظیموں کو لانچ کررہے ہیں اور ان کی یہ بھی کوشش ہے کہ البدر جیسی عسکری تنظیموں کو بھی دوبارہ زندہ کریں۔'

سنگھ نے کہا کہ ' ہم نے بھی آپریشنز تیز کئے ہیں اور ماہ اپریل کے دوران ہی بارہ تصادم ہوئے جن میں تیس جنگجو مارے گئے اور اب تک تمام شدت پسند تنظیموں کے سربراہوں کو بھی مارا جاچکا ہے۔'

وادی میں بے نشان قبروں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا 'پاکستان نے اب تک ہزاروں ملی ٹنٹ اپنی سر زمین سے یہاں بھیجے اچھا ہوتا اگر ان کے ساتھ ان کا پتہ بھی بھیجتے تاکہ ان کی قبروں پر ان کا نام لکھ دیا جاتا، وادی میں یوں تو عام لوگوں کی قبریں بھی بے نشان ہوتی ہیں'۔

فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کو ٹالتے ہوئے موصوف پولیس سربراہ نے کہا 'اس کے بارے میں بات نہ کرنا ہی اچھا ہے کیونکہ اس سلسلے میں عدالت عظمیٰ نے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ پتھر بازوں کی پہچان کی جارہی ہے۔ تاہم کورونا کی وجہ سے فی الوقت ان کی گرفتاریوں کی کارروائیاں التوا میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے نارہ بل میں ایک عام شہری کی ہلاکت، ایک بدقسمت واقعہ ہی نہیں بلکہ ایک ایسا واقعہ تھا جس سے اجتناب کیا بھی جا سکتا تھا۔ اتنی جلد بازی نہیں ہونی چاہئے تھی۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے نہ کرنے کی وجہ کورونا پروٹوکال کو یقینی بنانا ہے۔

موصوف نے یہ باتیں جموں سے شائع ہونے والے ایک انگریزی روزنامے کو دیے گئے ایک ویڈیو انٹرویو کے دوران کہی ہیں۔

دلباغ سنگھ نے جائے تصادم آرائیوں پر پتھر بازی کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے والے پتھر بازوں کے خلاف کارروائیوں کے بارے میں کہا کہ 'اب کہیں کہیں دوبارہ پتھر بازی شروع ہونے لگی ہے، ہم ڈورن کے ذریعے ان کی فوٹو گرافی کرتے ہیں، ان کی پہچان ہوئی ہے اور ان کے خلاف پرچہ بھی لگ گیا ہے لیکن کووڈ کی وجہ سے گرفتاریوں کا سلسلہ رکا ہوا ہے کوئی بھی بچے گا نہیں۔ لیکن میں کہنا چاہوں گا کہ وہ نوجوان جو پڑھے لکھے ہیں، کے خلاف کیسز درج ہوں گے تو اُن کا مسقبل خراب ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ' عسکریت پسند جذباتی ماحول کو استعمال کرکے نوجوانوں کو بھڑکانا چاہتے ہیں لیکن ہماری کوشش رہتی ہے کہ ایسے ماحول کو سمجھداری سے قابو میں پاکر امن وقانون کی صورتحال کو ہینڈل کریں۔'

انہوں نے کہا کہ' پاکستان کی کوشش ہے کہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ شروع کرکے لوگوں میں ڈر پیدا کیا جائے اور وہ نئی نئی تنظیموں کو لانچ کررہے ہیں اور ان کی یہ بھی کوشش ہے کہ البدر جیسی عسکری تنظیموں کو بھی دوبارہ زندہ کریں۔'

سنگھ نے کہا کہ ' ہم نے بھی آپریشنز تیز کئے ہیں اور ماہ اپریل کے دوران ہی بارہ تصادم ہوئے جن میں تیس جنگجو مارے گئے اور اب تک تمام شدت پسند تنظیموں کے سربراہوں کو بھی مارا جاچکا ہے۔'

وادی میں بے نشان قبروں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا 'پاکستان نے اب تک ہزاروں ملی ٹنٹ اپنی سر زمین سے یہاں بھیجے اچھا ہوتا اگر ان کے ساتھ ان کا پتہ بھی بھیجتے تاکہ ان کی قبروں پر ان کا نام لکھ دیا جاتا، وادی میں یوں تو عام لوگوں کی قبریں بھی بے نشان ہوتی ہیں'۔

فور جی انٹرنیٹ کی بحالی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کو ٹالتے ہوئے موصوف پولیس سربراہ نے کہا 'اس کے بارے میں بات نہ کرنا ہی اچھا ہے کیونکہ اس سلسلے میں عدالت عظمیٰ نے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.