ETV Bharat / state

سرینگر۔ لیہہ شاہراہ پر ٹریفک دوبارہ بحال ہونے کا امکان - طویل سرینگر۔سونمرگ لیہہ روڈ

لداخ دنیا کے چند ایسے مقامات میں ہوگا جس کا زمینی رابطہ بیرونی دنیا سے ہر برس نومبر سے مئی تک منقطع ہوتا ہے-

سرینگر۔ لیہہ شاہراہ پر ٹریفک دوبارہ بحال ہونے کا امکان
سرینگر۔ لیہہ شاہراہ پر ٹریفک دوبارہ بحال ہونے کا امکان
author img

By

Published : Dec 14, 2020, 1:01 PM IST

تقریباً 430 کلومیٹر طویل سرینگر۔سونمرگ لیہہ روڈ، جو ایک ہفتہ سے ٹریفک کے لیے بند ہے، آج اسے نقل و حمل کے لیے کھولنے کا امکان ہے۔

سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ بارڈر روڈس آرگنائزیشن کا بیکن پروجیکٹ (بی آر او) زوجیلا پاس پر اضافی نفری کی مدد سے برف ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ پانچ روز سے زوجیلا پاس پر شدید برف باری ہوئی جس کی وجہ سے مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کا ملک کے دیگر ولاقوں کے ساتھ رابطہ منتقع ہوگیا۔

عہدیدار نے بتایا کہ شاہراہ پر برف ہٹانے والی ٹیمیز شدید سردی اور برف کے طوفان کے باوجود کام کر رہی ہیں جو برف کلیئرنس کے کام میں رکاوٹ ہیں۔

بی آر او عہدیدار نے بتایا کہ ' تمام تر مشکلات کے باوجود ہم آج شاہراہ کو کھولنے کی توقع کر رہے ہیں بشرطیکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔'

واضح رہے کہ اس بار زوجیلا پاس کو کھولنے اور بند کرنے کے انتظام کے لیے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی کے اراکین کشمیر ، لداخ ، گاندربل اور کرگل کے ڈویژنل کمشنرز ہیں۔

لداخ دنیا کے چند ایسے مقامات میں ہوگا جس کا زمینی رابطہ بیرونی دنیا سے ہر برس نومبر سے مئی تک منقطع ہوتا ہے-

لداخ کو سرینگر سے جوڑنے والی شاہراہ عوام اور فوج دونوں کیلئے بے حد ضروری ہے۔اس شاہراہ پر زوجیلا پاس کا مقام اہم اور حساس ہے۔ 11 ہزار سے زائد فٹ اونچے اس پاس پر موسم سرما میں 25 فٹ برف جم جاتی ہے جس سے یہ پاس چھ ماہ کے لئے بند کیا جاتا ہے۔

سنہ 2013 میں زوجیلا پاس کے نیچے 14 کلو میٹر ٹنل بنانے کے منصوبہ بنایا گیا تھا-

تقریباً 430 کلومیٹر طویل سرینگر۔سونمرگ لیہہ روڈ، جو ایک ہفتہ سے ٹریفک کے لیے بند ہے، آج اسے نقل و حمل کے لیے کھولنے کا امکان ہے۔

سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ بارڈر روڈس آرگنائزیشن کا بیکن پروجیکٹ (بی آر او) زوجیلا پاس پر اضافی نفری کی مدد سے برف ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ پانچ روز سے زوجیلا پاس پر شدید برف باری ہوئی جس کی وجہ سے مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کا ملک کے دیگر ولاقوں کے ساتھ رابطہ منتقع ہوگیا۔

عہدیدار نے بتایا کہ شاہراہ پر برف ہٹانے والی ٹیمیز شدید سردی اور برف کے طوفان کے باوجود کام کر رہی ہیں جو برف کلیئرنس کے کام میں رکاوٹ ہیں۔

بی آر او عہدیدار نے بتایا کہ ' تمام تر مشکلات کے باوجود ہم آج شاہراہ کو کھولنے کی توقع کر رہے ہیں بشرطیکہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے۔'

واضح رہے کہ اس بار زوجیلا پاس کو کھولنے اور بند کرنے کے انتظام کے لیے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی کے اراکین کشمیر ، لداخ ، گاندربل اور کرگل کے ڈویژنل کمشنرز ہیں۔

لداخ دنیا کے چند ایسے مقامات میں ہوگا جس کا زمینی رابطہ بیرونی دنیا سے ہر برس نومبر سے مئی تک منقطع ہوتا ہے-

لداخ کو سرینگر سے جوڑنے والی شاہراہ عوام اور فوج دونوں کیلئے بے حد ضروری ہے۔اس شاہراہ پر زوجیلا پاس کا مقام اہم اور حساس ہے۔ 11 ہزار سے زائد فٹ اونچے اس پاس پر موسم سرما میں 25 فٹ برف جم جاتی ہے جس سے یہ پاس چھ ماہ کے لئے بند کیا جاتا ہے۔

سنہ 2013 میں زوجیلا پاس کے نیچے 14 کلو میٹر ٹنل بنانے کے منصوبہ بنایا گیا تھا-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.