وادی کشمیر میں حالیہ شدید برف باری اور برفانی تودے گرنے کی وجہ سے سرینگر - لیہہ شاہراہ آج چوتھے روز بھی بند رہی۔
دریں اثنا، زوجیلا پاس پر مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ٹرک اور مسافروں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔
حکام نے بتایا ہےکہ سرینگر لیہہ قومی شاہراہ ابھی بھی بند ہے تاہم بارڈر روڈس آرگنائزیشن (بی آر او) نے پہلے ہی برف ہٹانے کا کام شروع کردیا ہے۔
انہوں نے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران متعدد مقامات پر کئی بار برفانی تودے گرنے اور برف باری کے بعد برف ہٹانے کا عمل متاثر ہوا ہے۔
حکام کے مطابق ہائی وے کو بحال کرنے میں 48 گھنٹوں سے زیادہ وقت لگے گا ۔جب موسم بہتر ہو اور برف کو ہٹائی جائے گا تب ہی آمدو رفت کی اجازت دی جائے گی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ زوجیلا پاس پر مختلف مقامات پر بڑی تعداد میں مال برادار اور مسافر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔
بتادیں کہ یہ شاہراہ ، لداخ کو کشمیر سے ملانے والی واحد سڑک ہے، جو ہر سال یکم نومبر سے درجہ حرارت کم اور برف جمع ہونے کی وجہ سے سردیوں کے دوران چھ ماہ تک بند رہتی تھی۔تاہم، پچھلے کچھ عرصے سے مقامی انتظامیہ اور بی آر او کی کوششوں کی وجہ سے دسمبر کے مہینے میں بھی ہائی وے کھلی رہتی ہے۔
اس سے قبل کشمیر صوبے کے ڈویژنل کمشنر موسم سرما کے مہینوں میں اس شاہراہ کو بند کرنے کا فیصلہ لے رہے تھے۔ تاہم اب لداخ مرکز کا زیر انتظام بن گیا ہے لہذا شاہراہ کو بند یا دوبارہ کھولنے کا فیصلہ یو ٹی لداخ اور کشمیر میں انتظامیہ کو کرنا پڑے گا۔