ETV Bharat / state

'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ ڈرتے کیوں ہیں؟'

کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم نے کہا کہ ایسا کیوں ہے کہ جب کوئی کشمیری دہلی آتا ہے تو اسے شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ ان باتوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کے لوگ ہمارے لیے کھڑے نہیں ہیں۔

'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'
'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'
author img

By

Published : Feb 21, 2020, 8:16 AM IST

Updated : Mar 2, 2020, 12:58 AM IST

دارالحکومت دہلی کے جنترمنتر پر آج کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے خلاف سماجی شخصیات نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔

'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'

یہ احتجاج کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے 200ویں روز کے موقع پر منعقد کیا گیا، اس دوران دہلی اور کشمیر کی سماجی شخصیات نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'
'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'

کاروانِ محبت کی جانب سے آئے کشمیری نوجوان نوید نے بتایا کہ انہیں اس بات کا بے حد افسوس ہے کہ کشمیر کے معاملہ پر لوگوں نے ان کا ساتھ نہیں دیا جبکہ کشمیری عوام نے ہمیشہ مظلومین کا ساتھ دیا ہے۔

لداخ کے کرگل علاقے سے آئے سجاد کرگلی نے بتایا کہ مرکزی حکومت ان پر زبردستی اپنے فیصلے مسلط کر رہی ہے جبکہ کرگل کی عوام دفعہ 370 کو ہٹائے جانے کے بالکل خلاف ہیں۔

'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'
'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'

وہیں پرانی دہلی کی رہنے والی نیہا بھارتی جو اس احتجاج میں شرکت کرنے آئی تھیں، انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے جب دفعہ 370 ہٹائی تھی تو ان کا کہنا تھا کہ جلد ہی کشمیر کے حالات درست ہو جائیں گے لیکن آج 200 روز گزر چکے اس کے بعد بھی نہ تو ملازمتیں نکالی گئیں اور نہ ہی وہاں کوئی ترقیاتی منصوبوں کو ہری جھنڈی دی گئی۔

کاروانِ محبت کے رُکن نوید احمد نے بتایا کہ کشمیریوں کو ہمیشہ شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور وہ امیج کس نے بنائی ہے۔

انہوں نے کہا کشمیریوں کے ساتھ دوستی کرنے سے لوگ اتنا کیوں ڈرتے ہیں۔ اور کشمیر پر بات کرنے سے ڈرتے ہیں۔ایسا کیوں ہےان باتوں سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت کے لوگ ہمارے لیے کھڑے نہیں ہیں۔

نوید نے کہا کہ دنیا میں کہیں پر بھی غلط ہوتا ہے تو ہر کشمیری ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور ان کے حق میں آواز بلند کرتا ہے لیکن کشمیریوں کی آواز بلند کرنے کے لیے کوئی آگے نہیں آتا ہے۔

دارالحکومت دہلی کے جنترمنتر پر آج کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے خلاف سماجی شخصیات نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔

'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'

یہ احتجاج کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے 200ویں روز کے موقع پر منعقد کیا گیا، اس دوران دہلی اور کشمیر کی سماجی شخصیات نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'
'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'

کاروانِ محبت کی جانب سے آئے کشمیری نوجوان نوید نے بتایا کہ انہیں اس بات کا بے حد افسوس ہے کہ کشمیر کے معاملہ پر لوگوں نے ان کا ساتھ نہیں دیا جبکہ کشمیری عوام نے ہمیشہ مظلومین کا ساتھ دیا ہے۔

لداخ کے کرگل علاقے سے آئے سجاد کرگلی نے بتایا کہ مرکزی حکومت ان پر زبردستی اپنے فیصلے مسلط کر رہی ہے جبکہ کرگل کی عوام دفعہ 370 کو ہٹائے جانے کے بالکل خلاف ہیں۔

'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'
'کشمیریوں سے دوستی کرنے سے لوگ کیوں ڈرتے ہیں'

وہیں پرانی دہلی کی رہنے والی نیہا بھارتی جو اس احتجاج میں شرکت کرنے آئی تھیں، انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے جب دفعہ 370 ہٹائی تھی تو ان کا کہنا تھا کہ جلد ہی کشمیر کے حالات درست ہو جائیں گے لیکن آج 200 روز گزر چکے اس کے بعد بھی نہ تو ملازمتیں نکالی گئیں اور نہ ہی وہاں کوئی ترقیاتی منصوبوں کو ہری جھنڈی دی گئی۔

کاروانِ محبت کے رُکن نوید احمد نے بتایا کہ کشمیریوں کو ہمیشہ شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور وہ امیج کس نے بنائی ہے۔

انہوں نے کہا کشمیریوں کے ساتھ دوستی کرنے سے لوگ اتنا کیوں ڈرتے ہیں۔ اور کشمیر پر بات کرنے سے ڈرتے ہیں۔ایسا کیوں ہےان باتوں سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت کے لوگ ہمارے لیے کھڑے نہیں ہیں۔

نوید نے کہا کہ دنیا میں کہیں پر بھی غلط ہوتا ہے تو ہر کشمیری ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور ان کے حق میں آواز بلند کرتا ہے لیکن کشمیریوں کی آواز بلند کرنے کے لیے کوئی آگے نہیں آتا ہے۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 12:58 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.