کانگریس ترجمان نے حکومت سے سوال کیا کہ اگر وادی میں سب کچھ ٹھیک ہے تو پھر سیاسی رہنماؤں پر پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کیوں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ایک طرف سیاسی رہنماؤں پر غیرجمہوری انداز میں پی ایس اے کا اطلاق عمل میں لارہی ہے تو دوسری جانب پارلیمنٹ میں بی جے پی کے قائدین جموں و کشمیر میں حالات پرامن ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے خلاف مودی حکومت کی جانب سے ’پبلک سیفٹی ایکٹ‘ کے اطلاق کو اپوزیشن جماعتوں نے جمہوری اقدار کے خلاف قرار دیتے ہوئے اس پر سخت اعتراض جتایا ہے۔