قریب 25 ارکان پر مشتمل ایک یورپی وفد آج سے جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر ہے۔ اس دورے کے دوران دارالحکومت سرینگر میں غیر اعلانیہ ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی متاثر ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق سرینگر شہر کے لال چوک اور دیگر بازاروں میں دکانیں بند ہیں۔ تاہم نجی و پبلک گاڑیوں کی کچھ حد تک حرکت دیکھی جارہی ہے۔
اگرچہ کسی بھی علیحدگی پسند تنظیم کی جانب سے کال نہیں دی گئی ہے تاہم سوشل میڈیا پر ہڑتال کے متعلق پیغامات شائع ہوئے تھے جس کے ردعمل میں شہر میں دکانیں بند ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 20 رکنی سفارتکاروں کا جموں و کشمیر کا دو روزہ دورہ آج سے شروع ہوا ہے جس کے پیش نظر سرینگر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
یہ سفارتکار سرینگر میں سول سوسائٹی، تاجر اور دیگر چنندہ لوگوں سے ملاقات کرے گا۔ یہ وفد جمعرات کو جموں کا دورے کرے گا۔