جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع پلوامہ کے دوبی کول کے کناروں پر 1974 میں تعمیر کئے گئے 29 ڈھانچے کو آج منہدم کیا گیا۔
انتظامیہ کی جانب سے ایک انہدامی کارواٸی عمل میں لائی گئی جس کے تحت 29 غیر قانونی طریقہ سے تعمیر کی گیے املاک کو منہدم کیا گیا۔
انتظامیہ کے مطابق یہ ڈھانچے غیر قانونی طور تعمیر کئے گئے تھے۔ اور مزکورہ علاقہ میں عوام کو چلنے پھرنے میں دقتیں ہو رہی تھی اور یہ ٹریفک جام کا بھی باعث بنے ہوئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق یہ ڈھانچے 1974 میں میونسپل کمیٹی پلوامہ اور ادارہ اوقاف کی مشترکہ رضامندی سے تعمیر کئے گئے تھے۔
تاہم آج تقریباً 46 سال گزرنے کے بعد ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ ڈکٹر راگھو لنگر کی ھدایت پر محمکہ بلدیات نے یہ ڈھانچے منہدم کئے۔
وہی اس ضمن میں اج قصبہ پلوامہ میں تمام دکانیں بند رہی۔
ادھر ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تعمیر شدہ ڈھانچے غیرقانونی تھے۔ اس سے عوام کو کافی دقتوں کا سامان کرنا پڑتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طریقے سے تعمیرات کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گئی اور اگر اس میں کوئی سرکاری اہلکار ملوث پایا جائے گا اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔