ملک کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جہاں ملک میں ہر روز لاکھوں کی تعداد میں کورونا کے نئے کیسز درج ہو رہے ہیں۔ وہیں ہزاروں کی تعداد میں اموات بھی واقع ہو رہی ہیں۔
وہیں ضلع شوپیان کا ہیر پورہ ایک ایسا گاؤں ہے جو سال 2019 اور 2020 میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔
ضلع کا یہ واحد گاؤں تھا جہاں سب سے پہلے کورونا کے مثبت معاملے سامنے آئے تھے۔ اس کے بعد انتظامیہ نے اس گاؤں کو کنٹینمنٹ زون میں تبدیل کر دیا جس کے بعد یہ گاؤں کورونا سے پاک ہوگیا۔
وہیں 2021 میں کورونا وائرس کی دوسری لہر نے جہاں ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کو بھی اپنی زد میں لے رکھا ہے۔ وہیں شوپیان ضلع کا یہ ہیر پورہ علاقہ کورونا وائرس سے پاک ہے۔ اس علاقے میں دوسری لہر کے دوران ایک بھی مثبت معاملے سامنے نہیں آئے ہیں۔
اس تعلق سے مقامی باشندہ محمد یاسین نے بتایا کہ وادی کشمیر میں جہاں کورونا کے معاملے میں مسلسل اضافے کے سبب کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ وہیں ہیر پورہ گاؤں کووڈ فری بن گیا ہے اور آج ہمارے گاؤں میں ایک بھی کورونا مثبت کیس نہیں ہے۔
ایک اور مقامی باشندہ اعجاز احمد نے بتایا کہ 2020 میں کورونا کا قہر اس گاؤں میں اس طرح سے تھا کہ گاؤں میں ڈاکٹر آنے سے ڈرتے تھے چہار جانب ڈر کا ماحول تھا لیکن ہم گاؤں والوں نے انتظامیہ کی جانب سے بتائے گئے ایس او پیز پر عمل کرکے گاؤں کو کورونا سے پاک کر لیا اور آج ہمارے گاؤں میں ایک بھی کورونا کے مثبت معاملے نہیں ہیں۔
مقامی لوگوں نے کووڈ ویکسین کی عدم دستیابی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ ضلع شوپیان میں کووڈ ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ اس مہلک بیماری کو دور کیا جاسکے۔