ضلع پلوامہ کے کئی علاقوں کے نوجوانوں کی عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ میں شمولیت باعث تشویش امر ہے لیکن اب تک سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
![پلوامہ: متعدد نوجوان لشکرطیبہ مین شامل](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/img-20200403-wa0060_0304newsroom_1585925382_555.jpg)
انتظامیہ کی جانب سے جہاں یہ دعوے کئے جا رہے ہیں کہ عسکریت پسندوں میں نوجوانوں کی شمولیت میں کافی کمی آٸی ہے۔ وہیں آج جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے محتلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے سوشل میڈیا پر ہاتھوں میں ہتھیار لئے ہوئے تصاویر جاری کر کے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے کا انکشاف کر دیا ہے۔
![پلوامہ: متعدد نوجوان لشکرطیبہ مین شامل](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/img-20200403-wa0059_0304newsroom_1585925382_1018.jpg)
ان نوجوانوں کی شناحت سجاد احمد صوفی ولد غلام محمد صوفی ساکن لیرکپورہ پدگام پورہ، نواز احمد گنائی ولد محمد اکبر گنائی ساکن مورن پلوامہ، عادل احمد بھٹ ولد غلام احمد بھٹ ساکن لعرو کاکاپورہ کے بطور ہوئی ہے۔
سجاد احمد جو کہ لیرکپورہ پلوامہ کا رہنے والا ہے، نے بارہویں جماعت تک پڑھائی کی ہے جبکہ اس نے یکم جنوری کو عسکریت پسندوں کی صفوں شمولیت اختیار کی ہے۔
وہیں نواز احمد گنائی نے دسویں جماعت تک پڑھائی کی ہے اور پندره جنوری کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے۔
جبکہ عادل احمد بھٹ نے گریجویشن کر کے اپریل میں ہی عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے۔
ضلع پلوامہ کے ترال علاقے سے بھی ایک نوجوان نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیارکی ہے جس کی شاخت حزب المجاہدین کے کمانڈر اصغر احمد کے بیٹے شفقت احمد کے طور پر ہوئی ہے۔ شفقت احمد بی ٹیک کا اسٹوڈنٹ ہے۔
واضح رہے کہ اصغر احمد جو کہ حزب المجاہدین کا کمانڈر تھے، پہلے ہی سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ نوجوان گھروں سے لاپتہ ہوئے تھے جس سلسلے میں ان کے گھر والوں نے کیس بھی درج کروایا ہے۔