ETV Bharat / state

محبوبہ مفتی کی رہائی کے لیے سپریم کورٹ میں سماعت آج

author img

By

Published : Sep 29, 2020, 7:36 AM IST

جولائی میں محبوبہ مفتی کی پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت نظربندی میں تین ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔

آج محبوبہ مفتی کی رہائی کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں سماعت
آج محبوبہ مفتی کی رہائی کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں سماعت

سپریم کورٹ منگل کو جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی رہائی کے لبے داخل درخواست پر سماعت کرے گی۔یہ درخواست محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے دائر کی ہے۔

جولائی میں محبوبہ مفتی کی پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت نظربندی میں تین ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔

آج محبوبہ مفتی کی رہائی کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں سماعت
آج محبوبہ مفتی کی رہائی کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں سماعت

محبوبہ مفتی اور کشمیر کے متعدد دیگر سیاسی رہنماؤں بشمول فاروق عبد اللہ کو بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حراست میں رکھا گیا تھا۔

اس سے قبل جے کے کے سابق وزیر اعلی کی نظربندی کی مدت 5 مئی کو تین ماہ کے لیے بڑھا دی گئی تھی۔ فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے عمر عبداللہ کو مارچ میں نظربندی سے رہا کیا گیا تھا۔

محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے سپریم کورٹ نے رہائی کا مطالبہ کیا ہے جس کی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔

سپریم کورٹ منگل کو جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی رہائی کے لبے داخل درخواست پر سماعت کرے گی۔یہ درخواست محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے دائر کی ہے۔

جولائی میں محبوبہ مفتی کی پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت نظربندی میں تین ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔

آج محبوبہ مفتی کی رہائی کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں سماعت
آج محبوبہ مفتی کی رہائی کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں سماعت

محبوبہ مفتی اور کشمیر کے متعدد دیگر سیاسی رہنماؤں بشمول فاروق عبد اللہ کو بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حراست میں رکھا گیا تھا۔

اس سے قبل جے کے کے سابق وزیر اعلی کی نظربندی کی مدت 5 مئی کو تین ماہ کے لیے بڑھا دی گئی تھی۔ فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے عمر عبداللہ کو مارچ میں نظربندی سے رہا کیا گیا تھا۔

محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے سپریم کورٹ نے رہائی کا مطالبہ کیا ہے جس کی عرضی پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.