ETV Bharat / state

دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف عرضیوں پر سماعت کل

رواں برس کی 28 اگست کو سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ نے مرکزی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی 15 عرضیوں کو 'قانونی بنچ' کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

SC Constitution Bench To Hear Tomorrow Petitions Challenging Abrogation Of J&K Special Status
دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف عرضیوں پر سماعت کل
author img

By

Published : Dec 9, 2019, 11:14 PM IST

دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے خلاف دائر عرضیوں پر جسٹس این وی رامانہ، سنجے کیشن کول، آر سبہاش ریڈی، بی آر گوائی اور سُوریا کانت پر مشتمل سپریم کورٹ کی 'قانونی بنچ' کل سماعت کرے گی۔

رواں برس کی 28 اگست کو سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ نے مرکزی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی 15 عرضیوں کو 'قانونی بنچ' کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

نیشنل کانفرنس کے رہنما محمد اکبر لون، حسنین مسعودی (سابق جموں کشمیر ہائی کورٹ جج)، سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل، سماجی کارکن شہلا رشید، کشمیری وکیل شاکر شبیر نے اس سلسلے میں عرضیاں داخل کی تھیں۔

کچھ عرضیوں میں 'جموں کشمیر تشکیلِ نو ایکٹ 2019' کو بھی چیلنچ کیا گیا ہے، جس کے تحت جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر کے یونین ٹریٹری (مرکز کے زیر انتطام علاقے) بنایا گیا ہے۔

دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے خلاف دائر عرضیوں پر جسٹس این وی رامانہ، سنجے کیشن کول، آر سبہاش ریڈی، بی آر گوائی اور سُوریا کانت پر مشتمل سپریم کورٹ کی 'قانونی بنچ' کل سماعت کرے گی۔

رواں برس کی 28 اگست کو سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ نے مرکزی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی 15 عرضیوں کو 'قانونی بنچ' کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

نیشنل کانفرنس کے رہنما محمد اکبر لون، حسنین مسعودی (سابق جموں کشمیر ہائی کورٹ جج)، سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل، سماجی کارکن شہلا رشید، کشمیری وکیل شاکر شبیر نے اس سلسلے میں عرضیاں داخل کی تھیں۔

کچھ عرضیوں میں 'جموں کشمیر تشکیلِ نو ایکٹ 2019' کو بھی چیلنچ کیا گیا ہے، جس کے تحت جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر کے یونین ٹریٹری (مرکز کے زیر انتطام علاقے) بنایا گیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.