دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے خلاف دائر عرضیوں پر جسٹس این وی رامانہ، سنجے کیشن کول، آر سبہاش ریڈی، بی آر گوائی اور سُوریا کانت پر مشتمل سپریم کورٹ کی 'قانونی بنچ' کل سماعت کرے گی۔
رواں برس کی 28 اگست کو سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کی بنچ نے مرکزی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی 15 عرضیوں کو 'قانونی بنچ' کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما محمد اکبر لون، حسنین مسعودی (سابق جموں کشمیر ہائی کورٹ جج)، سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل، سماجی کارکن شہلا رشید، کشمیری وکیل شاکر شبیر نے اس سلسلے میں عرضیاں داخل کی تھیں۔
کچھ عرضیوں میں 'جموں کشمیر تشکیلِ نو ایکٹ 2019' کو بھی چیلنچ کیا گیا ہے، جس کے تحت جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر کے یونین ٹریٹری (مرکز کے زیر انتطام علاقے) بنایا گیا ہے۔