ETV Bharat / state

'جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی نظربندی کافی سنجیدہ مسئلہ ہے'

author img

By

Published : Feb 15, 2021, 2:02 PM IST

راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن پارلیمان منوج جھا نے پیر کو جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو نظربند کرنے پر مرکزی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی۔

'جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی نظربندی کافی سنجیدہ مسئلہ ہے'
'جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی نظربندی کافی سنجیدہ مسئلہ ہے'

رکن پارلیمان منوج جھا نے مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاسی رہنماؤں کی نظربندی ایک بہت ہی سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس حکومتی دعوے پر خدشات ظاہر کئے ہیں کہ کشمیر میں صورتحال معمول کے مطابق ہے۔

'جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی نظربندی کافی سنجیدہ مسئلہ ہے'

منوج جھا نے کہا کہ 'یہ ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے۔ جب حال ہی میں جموں و کشمیر کے ارکان پارلیمان سبکدوش ہو رہے تھے، ہم نے پارلیمان میں کئی معاملوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم کشمیر کو کس نظر سے دیکھتے ہیں؟۔'

انہوں نے کہا کہ 'میں نے سنا ہے کہ ایک اور وفد کشمیر کا دورہ کرنے والا ہے۔ اس سے قبل آپ (حکومت) عوامی نمائندوں کو گھروں میں نظربند کر رہے ہیں۔ یہ کس طرح کی جمہوریت ہے؟ آپ کہتے ہیں کہ کشمیر میں صورتحال معمول کے مطابق ہے، یہ کیسا معمول ہے؟ جو کہا جا رہا ہے اور جو کیا جارہا ہے اس میں بڑا فرق ہے۔ '

منوج جھا نے کہا کہ جموں و کشمیر محض زمین کا ایک ٹکڑا نہیں ہے بلکہ وہاں انسان رہتے ہیں۔ حکومت لوگوں کے حق میں فیصلہ لے۔'

ان کا یہ بیان جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ کی جانب سے اتوار کے روز دعوی کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ دراصل اتوار کو عمر عبداللہ نے ٹویٹر کا سہارا لیتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ انہیں اور ان کے اہل خانہ بشمول ان کے والد اور پارٹی کے سربراہ فاروق عبد اللہ کو حکام نے ان کے گھر میں نظر بند کردیا ہے۔

عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ سرینگر میں اپنی رہائش گاہ کے باہر کھڑی پولیس کی گاڑیاں دکھاتے ہوئے تصاویر بھی شیئر کی تھیں۔

تاہم اس کے فوری بعد سرینگر پولیس نے کہا کہ پلوامہ حملے کی دوسری برسی کے موقع پر وی آئی پی افراد کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

رکن پارلیمان منوج جھا نے مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاسی رہنماؤں کی نظربندی ایک بہت ہی سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس حکومتی دعوے پر خدشات ظاہر کئے ہیں کہ کشمیر میں صورتحال معمول کے مطابق ہے۔

'جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی نظربندی کافی سنجیدہ مسئلہ ہے'

منوج جھا نے کہا کہ 'یہ ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے۔ جب حال ہی میں جموں و کشمیر کے ارکان پارلیمان سبکدوش ہو رہے تھے، ہم نے پارلیمان میں کئی معاملوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم کشمیر کو کس نظر سے دیکھتے ہیں؟۔'

انہوں نے کہا کہ 'میں نے سنا ہے کہ ایک اور وفد کشمیر کا دورہ کرنے والا ہے۔ اس سے قبل آپ (حکومت) عوامی نمائندوں کو گھروں میں نظربند کر رہے ہیں۔ یہ کس طرح کی جمہوریت ہے؟ آپ کہتے ہیں کہ کشمیر میں صورتحال معمول کے مطابق ہے، یہ کیسا معمول ہے؟ جو کہا جا رہا ہے اور جو کیا جارہا ہے اس میں بڑا فرق ہے۔ '

منوج جھا نے کہا کہ جموں و کشمیر محض زمین کا ایک ٹکڑا نہیں ہے بلکہ وہاں انسان رہتے ہیں۔ حکومت لوگوں کے حق میں فیصلہ لے۔'

ان کا یہ بیان جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ کی جانب سے اتوار کے روز دعوی کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ دراصل اتوار کو عمر عبداللہ نے ٹویٹر کا سہارا لیتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ انہیں اور ان کے اہل خانہ بشمول ان کے والد اور پارٹی کے سربراہ فاروق عبد اللہ کو حکام نے ان کے گھر میں نظر بند کردیا ہے۔

عمر عبداللہ نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ سرینگر میں اپنی رہائش گاہ کے باہر کھڑی پولیس کی گاڑیاں دکھاتے ہوئے تصاویر بھی شیئر کی تھیں۔

تاہم اس کے فوری بعد سرینگر پولیس نے کہا کہ پلوامہ حملے کی دوسری برسی کے موقع پر وی آئی پی افراد کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.