اطلاعات کے مطابق پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع وادی کی چھ سو سالہ قدیم اور وادی کی سب سے بڑی عبادت گاہ کی حیثیت رکھنے والی تاریخی جامع مسجد میں جمعہ کے روز نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
حکام نے جمعہ کے روز جامع کے گرد و پیش سیکورٹی حصار کو مزید سنگین کیا گیا اور جامع کی طرف جانی والی سڑکوں کو مسدود کیا گیا ہے۔
جامع مسجد کو حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی سرگرمیوں کا گڑھ مانا جاتا ہے جہاں وہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد ایک مخصوص خطبہ دیتے ہیں اور علاوہ ازیں بڑے موقعوں جیسے شب قدر، معراج العالم وغیرہ کے موقعوں پر وعظ بھی پڑھتے ہیں۔
وادی کے اطراف واکناف میں جمعہ کے روز بھی ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر رہی، بازار بند رہے، تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں اور سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل متاثر رہی تاہم نجی گاڑیوں کی جزوی نقل حمل جاری ہے۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو دفعہ 370 کو ختم کر کے جموں و کشمیر کو دو مرکزی زیر انتظام خطوں میں منقسم کیا۔
اس فیصلے کے چند گھنٹے قبل انتظامیہ نے وادی کشمیر میں سخت ترین بندیشیں عائد کی تھیں۔
انتظامیہ کی جانب سے بندیشیں ہٹانے کے بعد غیر اعلانیہ ہڑتال کا سلسلہ شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔