ETV Bharat / state

کورونا کے مشتبہ مریضوں کی رپورٹ تبدیل - کوروناوائرس

کورونا وائرس کے دو مشتبہ افراد کی ٹیسٹ رپورٹ آنے کے بعد ہندواڑہ کے کرالہ گنڈ علاقے میں الجھن پیدا ہو گئی کیونکہ مریضوں کا نام ایک ہی ہے۔

کورونا کے مشتبہ مریضوں کی رپورٹ تبدیل
کورونا کے مشتبہ مریضوں کی رپورٹ تبدیل
author img

By

Published : May 20, 2020, 5:39 PM IST

دو مشتبہ افراد میں سے ایک نے اس کے لئے انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی لاپروائی کا نتیجہ ہے جو وہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔

ایک 27 سالہ نوجوان سہیل مقبول نے اس الجھن کی غلطی کا ذمہ دار انتظامیہ کو ٹھہرایا اور اپنے خاندان کو اس وائرس کے خطرے سے دوچار کرنے کا الزام لگایا۔

واقعات کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 16 مئی کو نئی دہلی سے آئے تھے اور اس کے بعد انہیں بارہمولہ کے پبلک اسکول میں قائم قرنطینہ مرکز میں رکھا گیا تھا اور 18 مئی کو قرنطینہ مدت مکمل ہوئی تھی۔'

انہوں نے کہا کہ ایک سرٹیفکٹ کووڈ 19 کے تصدیق نامہ کے ساتھ ان کے حوالے کیا گیا تھا جس پر بی ایم او بارہمولہ کی مہر ہے۔ تاہم گھر پہنچنے پر انہیں متعلقہ طبی افسر کی جانب سے ایک کال موصول ہوا جس پر انہوں نے اس بات کی اطلاع دی کہ غلط رپورٹ ان کے حوالے کی گئی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'مجھے بی ایم او شیری بارہمولہ اور ایس ایچ او کرالہ گنڈ نے کہا کہ آپ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا ہے۔ میں حیران رہ گیا تھا کیونکہ مجھے قرنطینہ مدت مکمل کرنے کے بعد منفی سرٹیفکیٹ دیا گیا تھا۔'

انہوں نے کہا کہ 'دوسرے شخص کی سفری تاریخ کے بارے میں بھی ایک الجھن ہے۔ وہ کہہ رہا ہے کہ اس کا نمونہ سرینگر میں جمع کیا گیا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کا نمونہ جموں توی ریلوے اسٹیشن پر جمع کیا گیا تھا ۔'

دو مشتبہ افراد میں سے ایک نے اس کے لئے انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی لاپروائی کا نتیجہ ہے جو وہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔

ایک 27 سالہ نوجوان سہیل مقبول نے اس الجھن کی غلطی کا ذمہ دار انتظامیہ کو ٹھہرایا اور اپنے خاندان کو اس وائرس کے خطرے سے دوچار کرنے کا الزام لگایا۔

واقعات کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ 16 مئی کو نئی دہلی سے آئے تھے اور اس کے بعد انہیں بارہمولہ کے پبلک اسکول میں قائم قرنطینہ مرکز میں رکھا گیا تھا اور 18 مئی کو قرنطینہ مدت مکمل ہوئی تھی۔'

انہوں نے کہا کہ ایک سرٹیفکٹ کووڈ 19 کے تصدیق نامہ کے ساتھ ان کے حوالے کیا گیا تھا جس پر بی ایم او بارہمولہ کی مہر ہے۔ تاہم گھر پہنچنے پر انہیں متعلقہ طبی افسر کی جانب سے ایک کال موصول ہوا جس پر انہوں نے اس بات کی اطلاع دی کہ غلط رپورٹ ان کے حوالے کی گئی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'مجھے بی ایم او شیری بارہمولہ اور ایس ایچ او کرالہ گنڈ نے کہا کہ آپ کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا ہے۔ میں حیران رہ گیا تھا کیونکہ مجھے قرنطینہ مدت مکمل کرنے کے بعد منفی سرٹیفکیٹ دیا گیا تھا۔'

انہوں نے کہا کہ 'دوسرے شخص کی سفری تاریخ کے بارے میں بھی ایک الجھن ہے۔ وہ کہہ رہا ہے کہ اس کا نمونہ سرینگر میں جمع کیا گیا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس کا نمونہ جموں توی ریلوے اسٹیشن پر جمع کیا گیا تھا ۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.