جموں و کشمیر انتظامیہ نے عقیدت مندوں سے ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے مذہبی مقامات پر آنے والے زائرین کے ذریعہ اروگیا سیٹو ایپ کا استعمال لازمی کردیا ہے۔ تاہم اس دوران مجسموں، بتوں یا مقدس کتابوں کو چھونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
تازہ ہدایت نامہ میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے کہا ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔
اس فیصلے کے بعد سرینگر اور دیگر اضلاع کی انتظامیہ نے مقامی اوقاف اور ائمہ سے درخواست کی ہےکہ وہ ان مقامات کے اندر کووڈ 19 رہنما خطوط کی پاسداری کو یقینی بنائیں۔
انتظامیہ نے لوگوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مذہبی مقامات کے اندر ماسکس، ایک دوسرے کے درمیان فاصلہ اور صفائی کا اہتمام کریں۔
دریں اثناء سرینگر ضلع مجسٹریٹ شاہد چودھری نے کہا ہے کہ سرینگر میں کووڈ 19 سے روبہ صحت ہونے والے افراد کی تعداد مثبت کیسز سے تین گناہ زیادہ ہے، لہذا لوگوں کو ہدایت دی جارہی ہے کہ آج جب شہر میں محدود کاروبار اور ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔ وہ صفائی، ماسک اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کا خاص خیال رکھیں۔
صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے کہا کہ 'ہاں مذہبی مقامات 16 اگست 2020 کو دوبارہ کھولے جائیں گے۔ تاہم اس دوران معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) کا خاص خیال رکھا جائے گا۔'
انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنرز حفاظتی مقاصد کے لیے پہلے سے جاری کردہ رہنما خطوط میں اضافی ایس او پیز شامل کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جموں و کشمیر مسلم وقف بورڈ نے عقیدت مندوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے خانقاہوں اور مساجد میں کورونا ایس او پیز کے سختی سے عمل درآمد کے لئے ڈویژنل انتظامیہ سے مدد طلب کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حکام نے رواں برس مارچ میں کووڈ 19 وباء کے پیش نظر جموں و کشمیر میں تمام مساجد اور خانقاہیں بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بعدازاں اسلامی اسکالرز نے لوگوں کو وبائی امراض کے پیش نظر اجتماعی نماز نہ ادا کرنے کی بھی اپیل کی تھی۔