ETV Bharat / state

'مسلمانوں کے مذہبی امور میں کوئی دخل نہیں دے سکتا'

شو سینا کی جانب سے برقعہ پہننے پر عائد کرنے کی مانگ پر جموں و کشمیر میں سیاسی پارٹیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

'مسلمانوں کے مذہبی امور میں کوئی دخل نہیں دے سکتا'
author img

By

Published : May 1, 2019, 11:10 PM IST

یہاں کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے بتایا کہ ' آر ایس ایس اور بجرنگ دل جیسی تنظیمیں بی جے پی کی پالی ہوئی ہیں اور یہ ملک میں تفریق پھیلانے کا کام کرتی ہیں'۔

'مسلمانوں کے مذہبی امور میں کوئی دخل نہیں دے سکتا'

غلام احمد میر نے کہا کہ ' ملک کے آئین کے مطابق ہر باشندے کو اس کی مرضی کے مطابق رہنے، لباس پہننے، کھانے، مذہب اپنانے، اور کام کا حق ہے لیکن یہ اس میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔'

انہوں نے آر ایس ایس کے اس بیان کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہیے'۔

ادھر پی ڈی پی کے یوتھ ونگ کے صدر وحید الرحمان پرا نے بھی اس بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے مذہبی اور ذاتی معاملات میں کوئی دخل نہیں دے سکتا ہے نہ کوئی مسلموں کو یہ کہہ سکتا ہے کہ کیا کرنا ہے اور کہا پہننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں مسلمانوں کو ہر چیز میں پریشان کرنا چاہتے ہیں۔ گاوں کشی پر، لباس پر، پردہ پر، ہر بات پر یہ مسلمانوں کے معاملات میں دخل دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان کسی بھی صورت میں ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے، اگر کسی کو تکلیف ہے تووہ ملک سے نکل سکتا ہے۔

واضح رہے کہ آج شو سینا نے یہ متنازع بیان دیا تھا کہ یہاں برقعہ پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔

یہاں کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے بتایا کہ ' آر ایس ایس اور بجرنگ دل جیسی تنظیمیں بی جے پی کی پالی ہوئی ہیں اور یہ ملک میں تفریق پھیلانے کا کام کرتی ہیں'۔

'مسلمانوں کے مذہبی امور میں کوئی دخل نہیں دے سکتا'

غلام احمد میر نے کہا کہ ' ملک کے آئین کے مطابق ہر باشندے کو اس کی مرضی کے مطابق رہنے، لباس پہننے، کھانے، مذہب اپنانے، اور کام کا حق ہے لیکن یہ اس میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔'

انہوں نے آر ایس ایس کے اس بیان کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہیے'۔

ادھر پی ڈی پی کے یوتھ ونگ کے صدر وحید الرحمان پرا نے بھی اس بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے مذہبی اور ذاتی معاملات میں کوئی دخل نہیں دے سکتا ہے نہ کوئی مسلموں کو یہ کہہ سکتا ہے کہ کیا کرنا ہے اور کہا پہننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں مسلمانوں کو ہر چیز میں پریشان کرنا چاہتے ہیں۔ گاوں کشی پر، لباس پر، پردہ پر، ہر بات پر یہ مسلمانوں کے معاملات میں دخل دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان کسی بھی صورت میں ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے، اگر کسی کو تکلیف ہے تووہ ملک سے نکل سکتا ہے۔

واضح رہے کہ آج شو سینا نے یہ متنازع بیان دیا تھا کہ یہاں برقعہ پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔

Intro:شوکت ڈار۔
شو سینا کی جانب سے برقعہ پہننے پر عاید کرنے کی مانگ پر کشمیر میں سیاسی پارٹیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
یہاں کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے بتایا کہ آر ایس ایس اور بجرنگ دل جیسی تنظیمیں بی جے پی کی پاۓ ہوئی ہیں اور یہ ملک میں تفریق پھیلانے کا ہی کام کرتی ہیں۔
میر نے بتایا کہ ملک کے آئین کے مطابق ہر باشندے کو اس کی مرضی کے مطابق رہنے، لباس پہننے، کھانے، مذہب اپنانے، اور کام کا حق ہے لیکن یہ اس میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔ انہوں۔ ے آر ایس ایس کے اس بیان خو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔
ادھر پی ڈی پی کے یوتھ ونگ کے صدر وحید الرحمان پرا نے بھی اس بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے مذہبی اور ذاتی معاملات میں کوئی دخل نہیں دے سکتا ہے نہ کوئی مسلموں کو یہ کہہ سکتا ہے کہ کیا کرنا ہے اور کہا پہننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں مسلمانوں کو ہر چیز میں پریشان کرنا چاہتے ہیں۔ گاوں کشی پر، لباس پر، پردہ پر، ہر بات پر یہ مسلمانوں کے معاملات میں دخل دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان کسی بھی صورت میں ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے، اگر کسی کو تکلیف ہے تووہ ملک سے نکل سکتا ہے۔
واضح رہے کہ آج شو سینا نے یہ متنازعہ بیان دیا تھا کہ یہاں برقعہ پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔



Body: شوکت ڈار۔
شو سینا کی جانب سے برقعہ پہننے پر عاید کرنے کی مانگ پر کشمیر میں سیاسی پارٹیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
یہاں کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے بتایا کہ آر ایس ایس اور بجرنگ دل جیسی تنظیمیں بی جے پی کی پاۓ ہوئی ہیں اور یہ ملک میں تفریق پھیلانے کا ہی کام کرتی ہیں۔
میر نے بتایا کہ ملک کے آئین کے مطابق ہر باشندے کو اس کی مرضی کے مطابق رہنے، لباس پہننے، کھانے، مذہب اپنانے، اور کام کا حق ہے لیکن یہ اس میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔ انہوں۔ ے آر ایس ایس کے اس بیان خو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔
ادھر پی ڈی پی کے یوتھ ونگ کے صدر وحید الرحمان پرا نے بھی اس بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے مذہبی اور ذاتی معاملات میں کوئی دخل نہیں دے سکتا ہے نہ کوئی مسلموں کو یہ کہہ سکتا ہے کہ کیا کرنا ہے اور کہا پہننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں مسلمانوں کو ہر چیز میں پریشان کرنا چاہتے ہیں۔ گاوں کشی پر، لباس پر، پردہ پر، ہر بات پر یہ مسلمانوں کے معاملات میں دخل دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان کسی بھی صورت میں ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے، اگر کسی کو تکلیف ہے تووہ ملک سے نکل سکتا ہے۔
واضح رہے کہ آج شو سینا نے یہ متنازعہ بیان دیا تھا کہ یہاں برقعہ پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔



Conclusion:شوکت ڈار۔
شو سینا کی جانب سے برقعہ پہننے پر عاید کرنے کی مانگ پر کشمیر میں سیاسی پارٹیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
یہاں کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے بتایا کہ آر ایس ایس اور بجرنگ دل جیسی تنظیمیں بی جے پی کی پاۓ ہوئی ہیں اور یہ ملک میں تفریق پھیلانے کا ہی کام کرتی ہیں۔
میر نے بتایا کہ ملک کے آئین کے مطابق ہر باشندے کو اس کی مرضی کے مطابق رہنے، لباس پہننے، کھانے، مذہب اپنانے، اور کام کا حق ہے لیکن یہ اس میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔ انہوں۔ ے آر ایس ایس کے اس بیان خو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔
ادھر پی ڈی پی کے یوتھ ونگ کے صدر وحید الرحمان پرا نے بھی اس بیان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے مذہبی اور ذاتی معاملات میں کوئی دخل نہیں دے سکتا ہے نہ کوئی مسلموں کو یہ کہہ سکتا ہے کہ کیا کرنا ہے اور کہا پہننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں مسلمانوں کو ہر چیز میں پریشان کرنا چاہتے ہیں۔ گاوں کشی پر، لباس پر، پردہ پر، ہر بات پر یہ مسلمانوں کے معاملات میں دخل دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان کسی بھی صورت میں ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے، اگر کسی کو تکلیف ہے تووہ ملک سے نکل سکتا ہے۔
واضح رہے کہ آج شو سینا نے یہ متنازعہ بیان دیا تھا کہ یہاں برقعہ پر پابندی عائد ہونی چاہیے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.