اگرچہ مرکزی حکومت کی جانب سے پانچ برس قبل سوچھتا ہی سیوا مہم کا آغاز کیا گیا تھا تاکہ ملک کو گندگی سے پاک کیا جاسکے تاہم زمینی حقیقت بالکل برعکس ہے۔
اکثر سیاسی لیڈران کےساتھ اعلی افسران ہاتھوں میں جھاڑو لیکر اخبارات کی سرخیوں میں نظر آتے ہیں تاہم اس کے بعد زمینی سطح کے حالات جوں کے توں نظر آتے ہیں۔
اس کی مثال سرحدی ضلع راجوری میں دیکھنے کو ملتی ہے جہاں مقامی میونسپلٹی قصبہ سے گندگی کے ڈھیر نِیو سب اڈا کے ساتھ راجوری توی پر جمع کرتی ہے جس سے مقامی تاجروں اور گِرد و نواح کی عوام کو کئی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وہیں ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے مقامی افراد نے محکمہ میونسپلٹی پر غفلت کا الزام عائد کرتے ہوا کہا کہ محکمہ کی بے حسی کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ گندگی سے لوگوں میں کئی طرح کی بیماریاں پھوٹ پڑھنے کا خدشہ ہے۔