دربگام پاین کے لوگوں نے الزام لگایا کہ گذشتہ دس 10 سالوں سے ایک بھی مستقل ملازم پانی اور فلٹریشن پلانٹ جو گاؤں میں موجود ہے-وہاں تعینات نہیں کیا گیا ہے۔ اور صرف ایک ہی یومیہ مزدور پانی اور فلٹریشن پلانٹ کو سنبھال رہا ہے۔ جو اس کے لئے سردرد بنا ہوا ہے۔اور اس کا نقصان مقامی لوگوں کو اٹھانا پڑتاہے ۔
مقامی باشندہ عبد الرحمن خانکا کہنا ہے کہ کہ وہ آلودہ پانی کے استعمال پر مجبور ہیں۔ جو پانی اور فلٹریشن پلانٹ گاؤں میں موجود ہے اسے صاف نہ کرنے کی وجہ سے ان کے گھروں میں پانی کے ساتھ ساتھ کیڑے اور دیگر گندی چیزیں پہنچ رہی ہیں۔
مقامی لوگوں نے ڈی سی پلوامہ ، متعلقہ جے ای ای ، اے ای ای سے اس معاملے کی جانب توجہ دینے کی اپیل کی تاکہ وہ بھی موجودہ وبائی صورتحال میں پینے کے صاف پانی کو استعمال کرسکیں ۔بصورت دیگر ان کے پاس احتجاج کرنے کے لئے سڑکوں پر آنا اور سڑک بلاک کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
اس مسلے پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات ہوئے اے ای ای پلوامہ، جوگندر سنگھ بالی کا کہنا تھا کہ یہ مسلہ آنے والے کچھ دنوں میں باضابط طور پر حل کیا جائے گا اور لوگوں کو صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔