شہر سرینگر میں نجی ٹرانسپورٹ کے علاوہ منی بس اور سومو مسافر گاڑیوں کے چلنے کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے مسافروں کو راحت مل رہی ہے۔
کشمیر میں ٹرانسپورٹ ویلفیر یونین کے مطابق وادی میں 8 ہزار منی بسیں چلتی تھیں تاہم 5 اگست کے بعد منی بسوں کے علاوہ دیگر پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہوگئے۔
وادی میں نامساعد حالات کے چلتے جہاں تجارتی شعبہ کو شدید نقصان ہوا ہے وہیں ٹرانسپورٹ سیکٹر کو بھی کافی نقصانات کا سامنا ہے۔
ٹرانسپورٹ ویلفیر یونین کا کہنا ہے کہ سرویس بحال کرنے سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ یونین کے مطابق کشمیر میں ابھی بھی غیریقینی صورتحال جاری ہیں تاہم اگلے ہفتہ یونین کی میٹنگ میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔