انہوں نے کہا حالات میں بہتری کو دیکھ کر لینڈ لائن اور موبائیل ٹیلی فون خدمات کے علاوہ پوسٹ پیڈ ایس ایم ایس سہولت کو مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا جموں صوبے میں فکسڈ لائن براڈ بینڈ خدمات جاری ہیں جبکہ کشمیر صوبے میں جی ایس ٹی رٹرنز داخل کرنے، مختلف امتحانات کے لیے فارم بھرنےکے علاوہ سیاحوں کے لئے خصوصی کاﺅنٹر قائم کرنے اور عام لوگوں اور طلباء کی سہولت کے لئے 844 ای۔ ٹرمنل قائم کئے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امن و قانون کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لینے اور سلامتی صورتحال کو درپیش خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے فیصلہ لیا ہے کہ کشمیر صوبے میں عوام کو ضروری خدمات فراہم کرنے والے سبھی اداروں بشمول ہسپتالوں، بینکوں، سرکاری دفاتر اور تجارت اور سیاحت سے وابستہ اداروں کو براڈ بینڈ خدمات فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کشمیر میں مواصلاتی سہولیات تک رسائی کو مزید مستحکم بنانے کے لئے صوبائی انتظامیہ اضافی 400 انٹرنیٹ کاﺅنٹر قائم کرے گی۔اس کے علاوہ جموں، سانبہ،کٹھوعہ، اودھمپور اور ریاسی اضلاع میں پوسٹ پیڈ موبائیل فونز پر 2 جی خدمات فراہم شروع کی گئیں ہیں تاہم سوشل میڈیا کے استعمال پر مکمل بندشیں عائد رہے گی۔
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ وہ کشمیر میں انٹرنیٹ پر لگائی گئی بابندیوں کا ایک ہفتے کے اندر جائزہ لے۔