ETV Bharat / state

مرحلہ وار طریقے سے انٹرنیٹ سروس بحال

جموں کشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل اور سید سہرش اصغر نے آج جموں میں ایک پریس کانفرنس منعقد کر کے میڈیا کو بتایا کہ جموں کشمیر میں 5 اگست سے عائد کی گئیں پابندیاں تقریباً ختم کر دی گئیں ہیں اور مرحلہ وار طریقے سے انٹرنیٹ سروس بھی بحال کی جارہی ہے۔

مرحلہ وار طریقے سے انٹرنیٹ سروس بحال
مرحلہ وار طریقے سے انٹرنیٹ سروس بحال
author img

By

Published : Jan 15, 2020, 9:21 PM IST

انہوں نے کہا حالات میں بہتری کو دیکھ کر لینڈ لائن اور موبائیل ٹیلی فون خدمات کے علاوہ پوسٹ پیڈ ایس ایم ایس سہولت کو مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے۔

مرحلہ وار طریقے سے انٹرنیٹ سروس بحال

انہوں نے کہا جموں صوبے میں فکسڈ لائن براڈ بینڈ خدمات جاری ہیں جبکہ کشمیر صوبے میں جی ایس ٹی رٹرنز داخل کرنے، مختلف امتحانات کے لیے فارم بھرنےکے علاوہ سیاحوں کے لئے خصوصی کاﺅنٹر قائم کرنے اور عام لوگوں اور طلباء کی سہولت کے لئے 844 ای۔ ٹرمنل قائم کئے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امن و قانون کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لینے اور سلامتی صورتحال کو درپیش خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے فیصلہ لیا ہے کہ کشمیر صوبے میں عوام کو ضروری خدمات فراہم کرنے والے سبھی اداروں بشمول ہسپتالوں، بینکوں، سرکاری دفاتر اور تجارت اور سیاحت سے وابستہ اداروں کو براڈ بینڈ خدمات فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کشمیر میں مواصلاتی سہولیات تک رسائی کو مزید مستحکم بنانے کے لئے صوبائی انتظامیہ اضافی 400 انٹرنیٹ کاﺅنٹر قائم کرے گی۔اس کے علاوہ جموں، سانبہ،کٹھوعہ، اودھمپور اور ریاسی اضلاع میں پوسٹ پیڈ موبائیل فونز پر 2 جی خدمات فراہم شروع کی گئیں ہیں تاہم سوشل میڈیا کے استعمال پر مکمل بندشیں عائد رہے گی۔

واضح رہے ‏کہ عدالت عظمیٰ نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ وہ کشمیر میں انٹرنیٹ پر لگائی گئی بابندیوں کا ایک ہفتے کے اندر جائزہ لے۔

انہوں نے کہا حالات میں بہتری کو دیکھ کر لینڈ لائن اور موبائیل ٹیلی فون خدمات کے علاوہ پوسٹ پیڈ ایس ایم ایس سہولت کو مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے۔

مرحلہ وار طریقے سے انٹرنیٹ سروس بحال

انہوں نے کہا جموں صوبے میں فکسڈ لائن براڈ بینڈ خدمات جاری ہیں جبکہ کشمیر صوبے میں جی ایس ٹی رٹرنز داخل کرنے، مختلف امتحانات کے لیے فارم بھرنےکے علاوہ سیاحوں کے لئے خصوصی کاﺅنٹر قائم کرنے اور عام لوگوں اور طلباء کی سہولت کے لئے 844 ای۔ ٹرمنل قائم کئے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امن و قانون کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لینے اور سلامتی صورتحال کو درپیش خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے فیصلہ لیا ہے کہ کشمیر صوبے میں عوام کو ضروری خدمات فراہم کرنے والے سبھی اداروں بشمول ہسپتالوں، بینکوں، سرکاری دفاتر اور تجارت اور سیاحت سے وابستہ اداروں کو براڈ بینڈ خدمات فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کشمیر میں مواصلاتی سہولیات تک رسائی کو مزید مستحکم بنانے کے لئے صوبائی انتظامیہ اضافی 400 انٹرنیٹ کاﺅنٹر قائم کرے گی۔اس کے علاوہ جموں، سانبہ،کٹھوعہ، اودھمپور اور ریاسی اضلاع میں پوسٹ پیڈ موبائیل فونز پر 2 جی خدمات فراہم شروع کی گئیں ہیں تاہم سوشل میڈیا کے استعمال پر مکمل بندشیں عائد رہے گی۔

واضح رہے ‏کہ عدالت عظمیٰ نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ وہ کشمیر میں انٹرنیٹ پر لگائی گئی بابندیوں کا ایک ہفتے کے اندر جائزہ لے۔

Intro:
urdu script of shalinder kabra press conference regarding restoration of mobile internet services


جموں وکشمیر میں اگست 2019ءکو لائی گئی ضروری آئینی تبدیلیوں کے مد نظر جموںوکشمیر میں کئی طرح کی بندشیں عائد کی گئیں تاکہ بیرونِ معاونت والی دہشت گردی کو روکا جاسکے او رعوام کے جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔۲۔ 16 اگست 2019ءسے اب تک مختلف بندشیں بتدریج ہٹائی گئی ہیں او راب تک اکثر بندشیں پوری طرح ہٹائی گئی ہیں۔لینڈ لائن او رموبائیل ٹیلی فون خدمات کے علاوہ ایس ایم ایس سہولیت کو مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے ۔جموںصوبے میں فکسیڈ لائن براڈ بینڈ خدمات جاری ہیں جبکہ کشمیر صوبے میں جی ایس ٹی رٹرنز داخل کرنے او رمختلف امتحانات کے لئے فارم بھرنے کی غرض سے علاحدہ ٹرمنلوں کے قیام کے علاوہ سیاحوں کے لئے خصوصی کاﺅنٹر قائم کرنے اور عام لوگوں اور طلباءکی سہولیت کے لئے 844 ای۔ ٹرمنل قائم کئے گئے ۔لوگوں کو لازمی خدمات فراہم کرنے والے محکموں کے علاوہ سرکاری ہسپتالوں او ردیگر کئی محکموں اور اداروں کو براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات فراہم کی جاچکی ہیں۔۳۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ دہشت گرد سرحد کے اُس پاس سے دراندازی کرنے کی اس کوشش میں ہے تاکہ وہ وائس آن اِنٹرنیٹ پروٹوکال کی مدد سے نہ صرف کشمیر بلکہ جموں کے کچھ حصوں میں امن او ردرہم برہم کریں اور اس کے لئے وہ سوشل میڈیا ایپلیکشنز کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔۴۔امن و قانون کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لینے اور سلامتی صورتحال کو درپیش خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے فیصلہ لیا ہے کہ کشمیر صوبے میں عوام کو لازمی خدمات فراہم کرنے والے سبھی اداروں بشمول ہسپتالوں ، بینکوں ، سرکاری دفاتر اور تجارت اور سیاحت سے وابستہ اداروں کو براڈ بینڈ خدمات فراہم کی جائیں گی۔ کشمیر میں مواصلاتی سہولیات تک رسائی کو مزید مستحکم بنانے کے لئے صوبائی انتظامیہ اضافی 400 انٹرنیٹ کاﺅنٹر قائم کرے گی۔اس کے علاوہ جموں ، سانبہ ،کٹھوعہ ، اودھمپور اور ریاسی اضلاع میں پوسٹ پیڈ موبائیل فونز پر 2G خدمات فراہم کی جائیں گی۔ سوشل میڈیا ایپکیشن کے استعمال پر مکمل بندش عائد رہے گی۔ اس سلسلے میں اعلیٰ حکام کی جانب سے کل جاری کئے گئے سرکاری حکمنامے میں تفصیلات درج کی گئی ہیں۔۵۔اس بات کو دہرایا جارہا ہے کہ خدمات او رسہولیات کو فراہم کرنا حکومت کی کوشش رہی ہے اور رہے گی۔حکومت نے نہ صرف بندشوں میں نرمی لانے کی کوشش کی ہے بلکہ زمینی سطح کی صورتحال کی بنیاد پر بندشوں کو کم سے کم کرنے کی بھی کوشش کی ہے ۔اس بات کوواضح کیا جاتا ہے کہ تمام اقدامات انورادھا بھسین بنام مرکزی سرکار وغیرہ کے معاملے میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے 10 جنوری 2020 ءکو جاری حکمنامے کے مطابق اُٹھا ئے جارہے ہیں اور اٹھائے جائیں گے۔


Body:urdu script of shalinder kabra press conference regarding restoration of mobile internet services


جموں وکشمیر میں اگست 2019ءکو لائی گئی ضروری آئینی تبدیلیوں کے مد نظر جموںوکشمیر میں کئی طرح کی بندشیں عائد کی گئیں تاکہ بیرونِ معاونت والی دہشت گردی کو روکا جاسکے او رعوام کے جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔۲۔ 16 اگست 2019ءسے اب تک مختلف بندشیں بتدریج ہٹائی گئی ہیں او راب تک اکثر بندشیں پوری طرح ہٹائی گئی ہیں۔لینڈ لائن او رموبائیل ٹیلی فون خدمات کے علاوہ ایس ایم ایس سہولیت کو مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے ۔جموںصوبے میں فکسیڈ لائن براڈ بینڈ خدمات جاری ہیں جبکہ کشمیر صوبے میں جی ایس ٹی رٹرنز داخل کرنے او رمختلف امتحانات کے لئے فارم بھرنے کی غرض سے علاحدہ ٹرمنلوں کے قیام کے علاوہ سیاحوں کے لئے خصوصی کاﺅنٹر قائم کرنے اور عام لوگوں اور طلباءکی سہولیت کے لئے 844 ای۔ ٹرمنل قائم کئے گئے ۔لوگوں کو لازمی خدمات فراہم کرنے والے محکموں کے علاوہ سرکاری ہسپتالوں او ردیگر کئی محکموں اور اداروں کو براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات فراہم کی جاچکی ہیں۔۳۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ دہشت گرد سرحد کے اُس پاس سے دراندازی کرنے کی اس کوشش میں ہے تاکہ وہ وائس آن اِنٹرنیٹ پروٹوکال کی مدد سے نہ صرف کشمیر بلکہ جموں کے کچھ حصوں میں امن او ردرہم برہم کریں اور اس کے لئے وہ سوشل میڈیا ایپلیکشنز کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔۴۔امن و قانون کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لینے اور سلامتی صورتحال کو درپیش خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے فیصلہ لیا ہے کہ کشمیر صوبے میں عوام کو لازمی خدمات فراہم کرنے والے سبھی اداروں بشمول ہسپتالوں ، بینکوں ، سرکاری دفاتر اور تجارت اور سیاحت سے وابستہ اداروں کو براڈ بینڈ خدمات فراہم کی جائیں گی۔ کشمیر میں مواصلاتی سہولیات تک رسائی کو مزید مستحکم بنانے کے لئے صوبائی انتظامیہ اضافی 400 انٹرنیٹ کاﺅنٹر قائم کرے گی۔اس کے علاوہ جموں ، سانبہ ،کٹھوعہ ، اودھمپور اور ریاسی اضلاع میں پوسٹ پیڈ موبائیل فونز پر 2G خدمات فراہم کی جائیں گی۔ سوشل میڈیا ایپکیشن کے استعمال پر مکمل بندش عائد رہے گی۔ اس سلسلے میں اعلیٰ حکام کی جانب سے کل جاری کئے گئے سرکاری حکمنامے میں تفصیلات درج کی گئی ہیں۔۵۔اس بات کو دہرایا جارہا ہے کہ خدمات او رسہولیات کو فراہم کرنا حکومت کی کوشش رہی ہے اور رہے گی۔حکومت نے نہ صرف بندشوں میں نرمی لانے کی کوشش کی ہے بلکہ زمینی سطح کی صورتحال کی بنیاد پر بندشوں کو کم سے کم کرنے کی بھی کوشش کی ہے ۔اس بات کوواضح کیا جاتا ہے کہ تمام اقدامات انورادھا بھسین بنام مرکزی سرکار وغیرہ کے معاملے میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے 10 جنوری 2020 ءکو جاری حکمنامے کے مطابق اُٹھا ئے جارہے ہیں اور اٹھائے جائیں گے۔


Conclusion:urdu script of shalinder kabra press conference regarding restoration of mobile internet services


جموں وکشمیر میں اگست 2019ءکو لائی گئی ضروری آئینی تبدیلیوں کے مد نظر جموںوکشمیر میں کئی طرح کی بندشیں عائد کی گئیں تاکہ بیرونِ معاونت والی دہشت گردی کو روکا جاسکے او رعوام کے جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔۲۔ 16 اگست 2019ءسے اب تک مختلف بندشیں بتدریج ہٹائی گئی ہیں او راب تک اکثر بندشیں پوری طرح ہٹائی گئی ہیں۔لینڈ لائن او رموبائیل ٹیلی فون خدمات کے علاوہ ایس ایم ایس سہولیت کو مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے ۔جموںصوبے میں فکسیڈ لائن براڈ بینڈ خدمات جاری ہیں جبکہ کشمیر صوبے میں جی ایس ٹی رٹرنز داخل کرنے او رمختلف امتحانات کے لئے فارم بھرنے کی غرض سے علاحدہ ٹرمنلوں کے قیام کے علاوہ سیاحوں کے لئے خصوصی کاﺅنٹر قائم کرنے اور عام لوگوں اور طلباءکی سہولیت کے لئے 844 ای۔ ٹرمنل قائم کئے گئے ۔لوگوں کو لازمی خدمات فراہم کرنے والے محکموں کے علاوہ سرکاری ہسپتالوں او ردیگر کئی محکموں اور اداروں کو براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات فراہم کی جاچکی ہیں۔۳۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ دہشت گرد سرحد کے اُس پاس سے دراندازی کرنے کی اس کوشش میں ہے تاکہ وہ وائس آن اِنٹرنیٹ پروٹوکال کی مدد سے نہ صرف کشمیر بلکہ جموں کے کچھ حصوں میں امن او ردرہم برہم کریں اور اس کے لئے وہ سوشل میڈیا ایپلیکشنز کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔۴۔امن و قانون کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لینے اور سلامتی صورتحال کو درپیش خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے فیصلہ لیا ہے کہ کشمیر صوبے میں عوام کو لازمی خدمات فراہم کرنے والے سبھی اداروں بشمول ہسپتالوں ، بینکوں ، سرکاری دفاتر اور تجارت اور سیاحت سے وابستہ اداروں کو براڈ بینڈ خدمات فراہم کی جائیں گی۔ کشمیر میں مواصلاتی سہولیات تک رسائی کو مزید مستحکم بنانے کے لئے صوبائی انتظامیہ اضافی 400 انٹرنیٹ کاﺅنٹر قائم کرے گی۔اس کے علاوہ جموں ، سانبہ ،کٹھوعہ ، اودھمپور اور ریاسی اضلاع میں پوسٹ پیڈ موبائیل فونز پر 2G خدمات فراہم کی جائیں گی۔ سوشل میڈیا ایپکیشن کے استعمال پر مکمل بندش عائد رہے گی۔ اس سلسلے میں اعلیٰ حکام کی جانب سے کل جاری کئے گئے سرکاری حکمنامے میں تفصیلات درج کی گئی ہیں۔۵۔اس بات کو دہرایا جارہا ہے کہ خدمات او رسہولیات کو فراہم کرنا حکومت کی کوشش رہی ہے اور رہے گی۔حکومت نے نہ صرف بندشوں میں نرمی لانے کی کوشش کی ہے بلکہ زمینی سطح کی صورتحال کی بنیاد پر بندشوں کو کم سے کم کرنے کی بھی کوشش کی ہے ۔اس بات کوواضح کیا جاتا ہے کہ تمام اقدامات انورادھا بھسین بنام مرکزی سرکار وغیرہ کے معاملے میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے 10 جنوری 2020 ءکو جاری حکمنامے کے مطابق اُٹھا ئے جارہے ہیں اور اٹھائے جائیں گے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.