لوگوں کے مطابق بجلی کی ترسیلی لائنیں اور کھمبے بوسیدہ ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دو سو کے قریب کنبوں پر مشمل سونبراری کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں بجلی کی ترسیلی لائنیں اور کھمبے بابا آدم کے زمانے میں نصب کئے گئے تھے۔
ترسیلی لائنوں کا نظام اور بوسیدہ ہوئے کھمبوں کی حالت اتنی خستہ ہو چکی ہے کہ کبھی بھی ان کے گرنے کا خطرہ لاحق رہتا ہے، جبکہ کئی بار بوسیدہ ہوئے بجلی نظام سے حادثات بھی رونما ہو چکے ہیں۔
ان کے مطابق علاقہ میں مختلف مقامات پر ترسیلی لائنیں درختوں کے ساتھ لگی ہوئی ہیں، جبکہ کئی مقامات پر مقامی لوگوں نے از خود لکڑی کے چھوٹے چھوٹے کھمبے نصب کئے ہیں جس کی وجہ سے علاقہ کے کئی مقامات پر بار بار شارٹ سرکٹ ہوتا رہتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ پی ڈی ڈی نے گذشتہ ڈیڑھ برس قبل علاقہ میں بجلی کے کھمبے تو پہنچائے، تاہم ڈیڑھ سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود بھی مقامی علاقہ میں پڑے ہوئے کھمبے نصب ہونے کے انتظار میں ایسے پڑے ہیں مانو وہ کسی شبھ مہورت کا انتظار کر رہے ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ بجلی ساز و سامان مہیا ہونے کے باوجود بھی لوگوں کو سہولیت پہنچانے میں کتنا سنجدگی سے کام لے رہا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ جب انہیں اپنی زمینوں میں کاشتکاری کرنی ہوتی ہے، تو یہ اپنی زمین پر پوری طرح سے کھڑے نہیں ہو پاتے، کیوںکہ ان کے اوپر کی جانب سے گذرنے والی ترسیلی لائنیں اتنی نیچے بچھی ہوئی ہیں کہ انہیں کھڑا ہونے پر خطرہ اس لئے رہتا ہے کہ کہں ترسیلی لائین ان کے سروں سے نہ ٹکراجائیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق معمولی بارش یا ہوا کےسبب انہیں کئی دنوں تک بجلی سے محروم رہنا پڑتا ہے۔ جبکہ برف باری کے موسم میں علاقہ کے رہایش پزیر لوگوں کو کئی ہفتوں تک بجلی کی عدم دستیابی سے جوجنا پڑتا ہے جس سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں نے کئی بار یہ مسئلہ محکمہ بجلی کی نوٹس میں لایا تاہم ان کی اس فریاد کو مذکورہ محکمہ کے افسران نے ہمیشہ نظر انداز کردیا۔
معاملے کی کیفیت کو بھانپتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ مسئلہ محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ ایگزیکیوٹیو انجینئر فیاض احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ وادی میں گذشتہ سال سے ناسازگار حالات بنے ہوئے تھے جس کی وجہ سے محکمہ بجلی کے کام کاج پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے۔
اے ای ای کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ معاملہ محکمہ کے افسران کے سامنے پہلے ہی اٹھایا ہے، اب اُنہیں ہی یہ فیصلہ لینا ہے کہ اس کام کو محکمہ بجلی کا کون سی ونگ انجام دے گا۔
فیاض احمد کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کا ترسیلی نظام درست کرنے میں انہیں اور بھی سامان درکار ہے جو ایک مہینے میں واگذار ہوجائے گا۔
انہوں نے نمائندہ کو یقین دلایا کہ آنے والے دو مہینوں میں مقامی لوگوں کی مشکلات کو دور کیا جائے گا۔