جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں کورونا وائرس کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں کو گاڑیوں میں پچاس فیصد مسافروں کو بٹھانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ اور اس کے عوض میں منی بس، بسوں کے کرایہ میں تیس فیصدی اضافہ بھی کیا گیا ہے ۔لیکن ضلع بھر میں سومو ،میٹاڈور مالکان کو مصیبت کی اس مشکل گھڑی میں غریب عوام کو لوٹنے کا گویا لائسنس مل گیا ہے ۔
ضلع کی اکثر آبادی دیہات میں آباد ہے اس لیے ہر روز ہزاروں کی تعداد میں لوگ ضلع صدر مقام ڈوڈہ کام کی غرض سے آتے ہیں لیکن اِن دِنوں غریب لوگوں کا شہر آنا مشکل ہو گیا ہے ۔
لاک ڈاؤن سے قبل جس علاقہ کا بس کرایہ بیس روپے ہوا کرتا تھا اب وہاں دوگناہ، کہیں جگہوں پر تین گناہ کرایہ وصولا جا رہا ہے ۔
بے بس عوام بے یار و مددگار انتظامیہ پر انصاف کے لیے نظریں لگائے ہوئے ہے لیکن ابھی تک اس ضمن میں صرف ٹریفک حکام کے چند روز کے چلان کے علاوہ کچھ نہیں بدلا ہے۔
گزشتہ روز ٹریفک پولیس نے ڈوڈہ کی ایک رابطہ سڑک گندنہ ملوانہ سڑک پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی اور قریب پچاس ایسی گاڑیوں کے چلان کئے گئے جو قوانین خلاف مرتکب پائے گئے تھے ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک طرف کورونا کی وبا کے سبب بے روز گار ہو گئے ہیں ۔، کاموں اجرت محدود ہو گئی ہے اور بمشکل دو وقت کا کھانا نصیب ہو رہا ہے لیکن اب دکھ درد بھی اُن کو گھر پر اس لئے جھیلنا پڑتا ہے کیونکہ گاڑی والوں نے کھلے عام لوٹ مچائی ہوئی ہے اور ہر روٹ پر من مرضی کرایہ مقرر کیا گیا ہے ۔
اُنہوں نے ضلع انتظامیہ ڈوڈہ ،ٹریفک حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو اِن لوٹ کھسوٹ کرنے والوں سے بچایا جائے ۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کڑی نگاہ رکھ رہے ہیں اور ساتھ ہی تمام مسافر بردار گاڑی ڈرائیور کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عوام سے زیادہ کرایہ نہ لیں اور حکام کی طرف سے مقرر کرایہ ہی مسافروں سے وصول کیا جائے اگر اس حکم نامہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوئی پایا گیا تو اُس کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی ۔