جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے سرحدی علاقے ساوجیاں کے عوام کو موسم سرما کے دوران برفباری کی وجہ سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ساوجیاں کے عوام نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قدر سردی اور برف کے باوجود اس نہج پر انتظامیہ کی جانب سے انتظامات نہیں کئے گئے ہیں جس قدر درکار ہیں۔
پنچایت وارڈ رکن بشیر احمد بانڈے نے بتایا بڑے ہی افسوس کی بات ہے کہ یہاں ایک طرف تو سرحد پر گولہ باری کا خطرہ ہے اور دوسری طرف برفباری کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال سے لوگ پریشان حال ہیں۔ یہ عوام کے لئے کسی مصیبت سے کم نہیں، برفباری کے موسم میں عوام بجلی، پانی، لکڑی بالن، کوئلہ اور تیلِ خاکی کی عدم دستیابی سے سخت پریشان ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو جلد از جلد ساوجیاں کے تمام تر علاقوں کو مد نظر رکھتے ہوئے لکڑی، بالن، تیلِ خاکی اور کوئلہ کا انتظام کرنے کی نہایت ضرورت ہے۔
ساوجیاں کی متعدد پنچایتوں و علاقوں میں سردی کے دوران عوام کو درپیش مشکلات کے حوالے سے سماجی کارکن تنویر احمد تانترے نے کہا کہ بیدار سے لے کر ساوجیاں، ڈنہ، اُڑی پورہ تک تمام علاقے برفباری کی زد میں ہیں اور لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہو رہے ہیں۔
تنویر احمد تانترے کا کہنا ہے کہ 'ستم ظریفی یہ کہ برفباری تو درکنار یہاں بادل آتے ہی بجلی غائب ہو جاتی ہے جس کو ٹھیک کرنے کے لیے گھنٹوں کے کام کے لئے مہینوں درکار ہوتے ہیں جبکہ ساوجیاں کی چار پنچایتوں کے لئے صرف ایک ہی راشن ڈپو رکھا گیا ہے۔ غرض تمام تر بنیادی سہولیات کے فقدان سے یہاں کے عوام پریشان ہیں۔'
انہوں نے جموں و کشمیر یوٹی کے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ و ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بیدار ڈنوگام چھمبر کناری، ساوجیاں اے اور ساوجیاں بی، گگڑیاں، بریاڑی، چھول، وزلی، کیٹھ، ڈنہ، اُڑی پورہ، سندری، گنتڑ، لڑی بانڈی، کھیت، بلنائی، پرالکوٹ وغیرہ علاقوں کے عوام کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے ساوجیاں میں لکڑی بالن و ڈپو کھولا جائے اور سب سینٹر ساوجیاں میں ادویات بہم رکھی جائیں۔ ٹھنڈ کو دیکھتے ہوئے کوئلہ اور تیلِ خاکی کا ذخیرہ رکھا جائے۔ اس کے علاوہ پانی اور بجلی کی سہولیات کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ عوام مزید مشکلات سے دو چار نہ ہو۔