بتادیں کہ نیسبل سوناواری نامی علاقے میں بدھ کی شام پچاس کے قریب افراد شب برات منانے اور مسجد میں نماز پڑھنے کی غرض سے جمع ہوگئے تھے -
ادھر ضلع انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے اکٹھا جمع ہونے پر قبل ہی سخت پابندیاں عائد کی ہیں-
اس بات کو نظرانداز کرکے مذکورہ علاقے کے لوگ مسجد میں شب برات منانے کی غرض سے جمع ہوگئے تھے۔
اس دوران پولیس اور سول انتظامیہ کی ایک ٹیم جن میں ایس ڈی پی او، ایس ڈی ایم اور ایس ایچ او شامل تھے وہاں پہنچ گئے اور لوگوں کو مسجد سے باہر نکالنے کی کوشش کی-
پولیس کے مطابق ادھر سے کئی لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ شروع کیا جس کی زد میں سب ضلع مجسٹریٹ کا ڈرائیور بھی زخمی ہوگیا -
پولیس نے وہاں موجود افراد کو منتشر کیا اور ایک درجن سے زائد افراد کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے-
سمبل پولیس تھانہ کے ایس ایچ او منیب الاسلام نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ خلاف ورزی کرنے والے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایف آئی آر بھی درج کیا گیا ہے-
سب ضلع مجسٹریٹ سمبل سید شاہنواز بخاری نے اپنے فیس بک وال پہ اس واقعے کو قابل افسوس قرار دیا اور انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ علاقے میں پچاس سے زائد افراد شب برات منانے کی غرض سے جمع ہوئے تھے-
انہوں نے لکھا کہ جب ان کی ٹیم مسجد میں جمع بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے گئی تو وہاں موجود کچھ لوگوں نے ان پر پتھراو کیا، جس کی زد میں ان کا ڈرائیور بھی زخمی ہوگیا-
خیال رہے کہ بانڈی پورہ ضلع کا یہ علاقہ کورونا وائرس کے حوالے سے پہلے سے ہی حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ ضلع میں ہی اس سے قبل متعدد کووڈ 19 کے مثبت کیسز سامنے آئے ہیں-