جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن کے بٹوت میں پیغمبرِ اسلامﷺ کی شان میں نازیبا باتیں کرنے والے بھارت رکشا منچ کے رہنما کے خلاف سینکڑوں لوگوں نے احتجاج کیا۔
لوگوں نے تھانہ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بھارت رکشا منچ نامی تنظیم کے ایک رہنما کو پیغمبرِ اسلام کے بارے میں توہین آمیز باتیں کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
جموں: پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز بیان، دو گرفتار
مذکورہ رہنما نے یہ باتیں ایک نیوز پورٹل سے بات کرتے ہوئے کہی ہیں اور اس نیوز پورٹل نے یہ توہین آمیز مواد مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ بھی کیا تھا۔
مرکزی علاقے کے اکثریتی طبقہ نے پُرامن احتجاج کر کے ملزمان کو گرفتار کر کے اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خطہ چناب کے کشتواڑ اور بٹوت کے ساتھ ساتھ ضلع صدر مقام رامبن میں لوگوں نے زبردست احتجاج کر کے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تھانہ پولیس نے ملزمان کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
جموں زون پولیس کے انسپکٹر جنرل مکیش سنگھ نے بتایا کہ معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس تھانہ پکا ڈنگا میں مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور فوری کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ تیسرے کی تلاش جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'فرقہ وارانہ لحاظ سے حساس ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ویڈیو فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی نیت سے ہی پوسٹ کی گئی ہے'۔
مکیش سنگھ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سماج دشمن عناصر کے جھانسے میں نہ آئیں۔