پونچھ :جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل ہیڈ کوارٹر منڈی پر عوامی منڈی کی جانب سے ایم جی نریگا کی نئی پالیسی کو لے کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مقامی باشندوں نے روزگار منصوبے میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ چھیلہ ڈھانگری کے نائب سرپنچ محمد فرید کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کی غریب عوام کے پاس صرف ایم جی نریگا کا روزگار ہی بچا تھا۔ اب وہ بھی ہاتھوں سے نکل جانے کا خدشہ ہے۔ Mandi Protest Against Biometric New Policy
انہوں نے کہا کہ ایم جی نریکا سے غریب لوگ اپنا روزگار چلاتے تھے۔ لیکن سرکار نے "ایم جی نریگا" میں بھی اب"بائیو میٹرک"حاضری کی پالیسی لاکر کے یہ روزگار بھی غریب عوام سے چھین لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کا دعوی ہے کہ اچھے دن آئیں گے کہاں ہیں۔ وہ اچھے دن حکومت غریبوں پر ظلم و ستم کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یا تو محکمہ کو عملہ فراہم کریں یا تاکہ وہ ہر جگہ "بائیو میٹرک" کے ذریعہ حاضری لگوا سکیں کیونکہ ان دور دراز علاقوں میں ایک GRS جس کو پنچایتوں تعینات کیا گیا ہے وہ سب کاموں پر جاکر مزدورں کی حاضری نہیں کروا سکتا۔
ان کے علاوہ سماجی کارکن محمد بشیر نے کہا کہ سرکار کو یہ پالیسی لانے سے قبل زمینی حقائق کو جان لینا چاہیے تھا کہ ان دور دراز علاقوں میں ایک ہی "GRS" جس کے زیر اہتمام ایک پنچایت ہے۔ اس پنچایت میں اگر تین سے چار"ایم جی نریگا"کے کام لگے ہوئے ہیں۔ ان کاموں کو کرنے والے مزدورں کی آن لائن حاضری کیسے لگائی جائے گی یہ اس "GRS" کے لئے بھی ناممکن کام ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Silent Protest Against Sarpanch: ترال میں سرپنچ کے خلاف احتجاج
انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ و پنچایت کمیشنر جموں و کشمیر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک زمینی سطح پر ملازمین پورے نہیں ہیں اس وقت تک اس پالیسی کو ختم کیا جائے تاکہ غریب لوگوں کا نقصان نہ ہو جن لوگوں کے پاس صرف یہی ایک روزگار بچا ہوا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کو اس معاملہ کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ Mandi Protest Against Biometric New Policy