'جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی سے قبل خطے کی سیاست دو خاندانوں میں منقسم رہی لیکن خطے کی خصوصی آئینی حیثیت ختم ہونے کے بعد یہاں کے نوجوانوں کو سیاست میں آگے بڑھنے کا موقعہ فراہم کیا جارہا ہے' ۔
'ڈی ڈی سی انتخابات کی بدولت ایک عام شہری کو اپنے علاقے کی ترقی کی خاطر کام کرنے کا بھر پور موقعہ دیا جا رہا ہے جو ایک خوش آئند بات ہے'۔
مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ سنگھ ٹھاکر نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جاری ڈی ڈی سی انتخابات کے پانچ مراحل پر امن طور اختتام پذیر ہوئے اور ان انتخابات میں جموں وکشمیر کے رائے دہندگان کی بڑی تعداد میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں کے لوگ جموں وکشمیر کی ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے لیے رائے دہندگان کی حصہ داری جمہوریت کی جیت ہے ۔
پریس کانفرنس کے دوران انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ انتخابات سے قبل یہاں کی کئی سیاسی پارٹیوں نے لوگوں کو ڈرانے کا کام کیا لیکن عوام نے ان کی باتوں پر کوئی توجہ نہیں دیا اور بڑھ چڑھ کر انتخابات میں حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں ڈی ڈی سی انتخابات پوری شفافیت کے ساتھ منعقد کئے جارہے ہیں وہیں دفعہ 370اور 35 اے کی منسوخی کی بدولت ہی ان مہاجروں کو ووٹ ڈالنے کا موقعہ ملا ہے جو برسوں سے اپنی شناخت کے لئے ترس رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ برسوں برسراقتدار رہ چکی نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے یہاں کے عوام کو ترقی اور بہبودی کے نام پر دھوکے کے سوا کچھ بھی نہیں دیا۔
ان پارٹیوں نے سیاست اب تک اپنے ہی گھروں اور رشتہ داروں تک محدود رکھا تھا تاہم ان انتخابات کے زریعے عام لوگوں خاص کر نوجوانوں کو یہاں کی ترقی میں حصہ دار بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں وکشمیر کی ترقی کے لیے کوشاں ہے وہیں انوراگ ٹھاکر کا کہنا تھا کہ 5اگست 2019 سے جموں وکشمیر میں کہیں سے بھی نوجوانوں کی جانب سے پتھر بازی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے اور شدت پسندی میں بھی نمایاں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے جو انہتہائی خوش آئند بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں برف و باراں کا سلسلہ جاری، قومی شاہراہ بند
جموں وکشمیر میں پہلی بار منعقد کئے جانے والے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات، پنچائیتی اور بلدیاتی اداروں کے ضمنی انتخابات کو انوراگ ٹھاکر نے جہموریت کی جیت قرار دیا۔