جنوبی ضلع اننت ناگ سے تقریباً 8 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہٹمورہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ معمولی بارشوں کے دوران انہیں عبور و مرور میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناگہانی آفت اور ایمرجنسی کے وقت بیماروں کو مین سڑک تک کاندھوں یا چارپائی پر لے جانا پڑتا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسپتال لے جاتے ہوئے کئی بیمار راستے میں ہی فوت ہو گئے، وہیں پہاڑی راستہ عبور کرنے کے دوران کئی افراد معذور بھی ہو چکے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ رابطہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے معمولی بارش کے دوران نہ صرف اسکولی بچے بلکہ عام لوگ بھی گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے انکی پڑھائی بھی متاثر ہو جاتی ہے، دوسری جانب برفباری ہوتے ہی علاقہ کے لوگ تحصیل مقام سے بالکل منقطع ہو جاتے ہیں، اور پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے لوگ گھروں میں ہی محصور ہو جاتے ہیں۔
لوگوں کو ضروری اشیاء بشمول راشن وغیرہ سر پر یا گھوڑوں پر لاد کر ہی گھر پہنچانا پڑتا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے یہ معاملہ کئی بار انتظامیہ کی نوٹس میں لایا جا چکا ہے۔ تاہم حکام نے ان کے مطالبے پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ ایگزیکیٹو انجینئر پی ایم جی ایس وے خالد محمود کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے فون پر کہا کہ محکمہ کی طرف سے مذکورہ سڑک کو لیکر پہلے ہی ایک ڈی پی آر بنایا گیا ہے، جس میں مذکورہ علاقوں کے مسائل زیر بحث لائے گئے۔
اُنہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فنڈس واگزار ہوتے ہی علاقے میں رابطہ سڑک کی تعمیر کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔