کولگام: جموں وکشمیر میں ہونے والے انتخابات کے مدنظر سیاسی گہماگہمی تیز ہو گئی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ نیشنیل کانفرنس دوبارہ اقتدار میں واپس آنے کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ نیشنل کانفرنس کی جانب سے کولگام کے ڈاک بنگلہ میں آج ضلع مٹینگ کا اہتمام کیا گیا۔ میٹنگ میں پارٹی کے تمام کارکنان موجود تھے۔ اس موقعے پر پارٹی کی سابق ریاستی سیکٹریٹری وزیر سکینہ ایتو، پارٹی کے ترجمان اعلیٰ عمران بنی ڈار اور کئی اہم لیڈران موجود تھے۔
پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوے سکینہ ایتو نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو بلاوجہ تنگ کیا جارہا ہے۔ ڈیملٹیشن کی وجہ سے ضلع کولگام کے کئی علاقے انننت ناگ سے جڑ گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے پارٹی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ غلام احمد شاہ کو ضلع صدر منتخب کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق ممبر اسمبلی ہوم شالی بھک کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ پارٹی میں مزید تبدیلیاں متوقع ہیں۔
سکینہ ایتو نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پر امن ماحول کو جان بوچ کر خراب کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کی طرف سے ان کے ایک رُکن ا٘مت شاہ نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ دفعہ 35 اے اور 370 کے قانون کو ہٹائے جانے کے بعد کشمیر میں حالات میں بہتری آئی ہے۔ کہاں بہتری آئی ہے۔ حالات پہلے سے بھی خراب ہیں۔ بھارتہ جنتا پارٹی صرف جھوٹے وعدے کرتی ہے۔ سابق وزیر سکینہ ایتو نے کہا کہ نیشنل کانفرس کے منشور میں جموں و کشمیر کی ترقی کو ترجیح دی گئی ہے۔ منشور میں ہم آہنگی اور بھائی چارہ قائم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔