پارٹی ترجمان کے مطابق پی ڈی پی رہنماؤں کا ایک اعلی سطحی اجلاس پارٹی کے جموں کے علاوہ سرینگر ہیڈ کوارٹر میں ہوا جس میں شرکاء نے پی ڈی پی کے بانی اور سابق وزیر اعلی کی چوتھی برسی کے موقع پر ہونے والے انتظامات کا جائزہ لیا۔
جموں میں اجلاس کی صدارت پی ڈی پی کے جنرل سکریٹری اور سابق ایم ایل سی سریندر چودھری نے کی، جس میں نظربند سیاسی رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 'اس طرح کی طویل قید کسی بھی جمہوری سیٹ اپ کے لیے پریشان کن ہے اور بھارت کی حکومت کو اس پر غور کرنا چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس طرح کی کارروائی جموں وکشمیر میں معمول کی بحالی میں کسی بھی طرح سے مدد نہیں دے رہی ہے'۔
ترجمان نے بتایا کہ اجلاس کے دوران متفقہ قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں شرکاء نے پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کو بغیر کسی تاخیر کے رہا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سابق ریاست میں قیام امن کے اقدامات کو کامیاب بنانے میں پی ڈی پی کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے چودھری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن کے کے لیے پارٹی بھر پور اور پُرجوش کوششوں میں ہمیشہ پیش پیش رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی رہنماؤں کی نظربندی نے ریاست کے سیاسی منظر نامے میں ایک کالعدم صورتحال پیدا کردی ہے ، جس سے عوام شدید پریشان اور حکومت کے مستقبل میں امن و ترقی کے اقدامات پر شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔