جموں و کشمیر کا ریاست کا درجہ آج ختم ہوگیا۔ اب جموں و کشمیر مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں لداخ اور جموں و کشمیر میں منقسم ہوگیا ۔
دو مرکز کے زیر انتظام علاقے بنائے جانے کے خلاف نیشنل پنتھرز پارٹی نے احتجاج کیا ۔ جس کی صدارت پارٹی کے چیئرمین نے کیا۔ اس موقع پر پنتھرز پارٹی کے کارکنان نے بی جے پی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی اور لیفٹنٹ گورنر واپس جاؤ کے نعرے لگائے۔
نیشنل پنتھرز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق وزیر ہرش دیو نے احتجاج کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایاکہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست کی حثیت ہی ختم کردی ، جہاں اب لیفٹنٹ گورنر پورے انتظامیہ کا ہیڈ رہے گا۔
ہرش دیو نے کہا کہ تاریخ میں آج تک ایسا کھبی نہیں ہوا کہ کسی ریاست کا درجہ ختم کیا گیا ہو جو کہ ریاست جموں کشمیر کے لوگوں کے جذبات و احساسات کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مرکزی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ریاست جموں کشمیر کو پھر سے ریاست کا درجہ دیا جائے جو جموں کے عوام کو منظور ہیں۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی چیف جسٹس گیتا متل نے آج صبح ایک تقریب کے دوران رادھا کرشنا ماتھر کو مرکز کے زیر انتطام علاقہ لداخ کے پہلے لیفٹننٹ گورنرکے عہدہ کا حلف دلایا ۔
مرمو نے جموں وکشمیر کے پہلے گورنر کے طورپرآج حلف لیا۔