ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن کے دوران غیر مقامی مزدوروں کی آمد سے مقامی لوگ حیران

گزشتہ دو ہفتوں سے وادی میں 12 ہزار کے قریب غیر مقامی مزدور وادی پہنچے ہیں۔ تعجب خیز امر یہ ہے کہ ان مزدوروں کو انتظامیہ ہی ایس آر ٹی سی کی گاڑیوں میں جموں کے لکھنپور ٹول پلازہ سے کشمیر کے مختلف اضلاع میں پہنچا رہی ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران غیر مقامی مزدوروں کی آمد پر لوگ حیران
لاک ڈاؤن کے دوران غیر مقامی مزدوروں کی آمد پر لوگ حیران
author img

By

Published : Jul 20, 2020, 1:23 PM IST

وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے انتظامیہ نے دوبارہ لاک ڈاون نافذ کیا ہے، لیکن اسی درمیان غیر مقامی مزدوروں کی وادی میں آمد سے عوام تذبذب میں پڑ گئے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران غیر مقامی مزدوروں کی آمد پر لوگ حیران

مقامی لوگ سوال کر رہے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں جب مقامی لوگوں کو گھروں میں محدود رہنے کی ہدایت ہے، اس درمیان غیر مقامی مزدوروں کو یہاں کس وجہ سے لایا جا رہا ہے؟

اطلاعات کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں سے وادی میں 12 ہزار کے قریب غیر مقامی مزدور وادی پہنچے ہیں۔ تعجب خیز امر یہ ہے کہ ان مزدوروں کو انتظامیہ ہی ایس آر ٹی سی کی گاڑیوں میں جموں کے لکھنپور ٹول پلازہ سے کشمیر کے مختلف اضلاع میں پہنچا رہی ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان مزدوروں کو اینٹ کے بھٹوں کو چلانے کے لیے وادی لایا جارہا ہے۔ ان کا کوئی اور دوسرا کام نہیں ہے۔

کشمیر کے صوبائی کمشنر پنڈورانگ کوڈباراو پولے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مارچ میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے غیر مقامی مزدور اپنے آبائی گھروں کو واپس چلے گئے تھے جس کی وجہ سے وادی کے تمام اینٹ بھٹے مکمل طور سے بند ہوگئے تھے، اور اینٹوں کی قیمت بھی آسمان چھونے لگی تھی۔

انکا کہنا تھا کہ بھٹوں کے مالکان نے انتظامیہ سے بارہا گزارش کی تھی کہ ان مزدوروں کو تمام تر احتیاطی تدابیر بروئے کار لاتے ہوئے وادی واپس لایا جائے تاکہ وہ بھٹوں میں کام چالو کروا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 35000 مزدوروں کو وادی لایا جا رہا ہے اور انکی مکمل طور پر کووڈ-19 کے ٹیسٹ کرنے کے بعد اضلاع میں بھیجا جارہا ہے۔ ہر روز وادی میں بڑی مسافر گاڑیوں میں سوار یہ مزدور سرینگر کے ٹی آر سی اور دیگر ضلعی مراکز کے پاس جمع ہو کر کووڈ 19 ٹسٹ کیلئے نمونے دیتے ہیں۔

عوامی حلقوں نے ان مزدوروں کی آمد پر خدشات ظاہر کئے ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی کے بعد شائد ان مزدوروں کو وادی میں سکونت دی جارہی ہے۔ تاہم صوبائی کشمنر پی کے پولے نے بتایا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے اور میں لوگوں کو یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ یہ مزدور محض بھٹوں کو چلانے کے لئے لائے جا رہے ہیں۔

وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے انتظامیہ نے دوبارہ لاک ڈاون نافذ کیا ہے، لیکن اسی درمیان غیر مقامی مزدوروں کی وادی میں آمد سے عوام تذبذب میں پڑ گئے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران غیر مقامی مزدوروں کی آمد پر لوگ حیران

مقامی لوگ سوال کر رہے ہیں کہ لاک ڈاؤن میں جب مقامی لوگوں کو گھروں میں محدود رہنے کی ہدایت ہے، اس درمیان غیر مقامی مزدوروں کو یہاں کس وجہ سے لایا جا رہا ہے؟

اطلاعات کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں سے وادی میں 12 ہزار کے قریب غیر مقامی مزدور وادی پہنچے ہیں۔ تعجب خیز امر یہ ہے کہ ان مزدوروں کو انتظامیہ ہی ایس آر ٹی سی کی گاڑیوں میں جموں کے لکھنپور ٹول پلازہ سے کشمیر کے مختلف اضلاع میں پہنچا رہی ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان مزدوروں کو اینٹ کے بھٹوں کو چلانے کے لیے وادی لایا جارہا ہے۔ ان کا کوئی اور دوسرا کام نہیں ہے۔

کشمیر کے صوبائی کمشنر پنڈورانگ کوڈباراو پولے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مارچ میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے غیر مقامی مزدور اپنے آبائی گھروں کو واپس چلے گئے تھے جس کی وجہ سے وادی کے تمام اینٹ بھٹے مکمل طور سے بند ہوگئے تھے، اور اینٹوں کی قیمت بھی آسمان چھونے لگی تھی۔

انکا کہنا تھا کہ بھٹوں کے مالکان نے انتظامیہ سے بارہا گزارش کی تھی کہ ان مزدوروں کو تمام تر احتیاطی تدابیر بروئے کار لاتے ہوئے وادی واپس لایا جائے تاکہ وہ بھٹوں میں کام چالو کروا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 35000 مزدوروں کو وادی لایا جا رہا ہے اور انکی مکمل طور پر کووڈ-19 کے ٹیسٹ کرنے کے بعد اضلاع میں بھیجا جارہا ہے۔ ہر روز وادی میں بڑی مسافر گاڑیوں میں سوار یہ مزدور سرینگر کے ٹی آر سی اور دیگر ضلعی مراکز کے پاس جمع ہو کر کووڈ 19 ٹسٹ کیلئے نمونے دیتے ہیں۔

عوامی حلقوں نے ان مزدوروں کی آمد پر خدشات ظاہر کئے ہیں۔ انہیں خدشہ ہے کہ ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی کے بعد شائد ان مزدوروں کو وادی میں سکونت دی جارہی ہے۔ تاہم صوبائی کشمنر پی کے پولے نے بتایا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے اور میں لوگوں کو یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ یہ مزدور محض بھٹوں کو چلانے کے لئے لائے جا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.