ETV Bharat / state

پاکستان میں 'یوم یکجہتی کشمیر' منایا جا رہا ہے - کشمیریوں سے اظہار یکجہتی

یہ دن پہلی بار 1991 میں منایا گیا جب پاکستان کی پوری سیاسی قیادت نے متفقہ طور پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

پاکستان میں 'یوم یکجہتی کشمیر' منایا جارہا ہے
پاکستان میں 'یوم یکجہتی کشمیر' منایا جارہا ہے
author img

By

Published : Feb 5, 2021, 11:06 AM IST

Updated : Feb 5, 2021, 1:43 PM IST

پاکستان میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے جو وہاں کی حکومت کے مطابق کشمیری عوام سے اظہار ہمدردی کا دن ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان اور دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم پاکستانی اور کشمیری اس دن کو کشمیری عوام کے ساتھ ’اظہار یکجہتی‘ کے طور مناتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یہ دن پہلی بار 1991 میں منایا گیا جب پاکستان کی پوری سیاسی قیادت نے متفقہ طور پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ یہ دن منانے کی تجویز جماعت اسلامی کے اسوقت کے امیر قاضی حسین احمد نے پیش کی تھی جسے امریکہ نواز تصور کیا جاتا تھا۔

پاکستان میں پانچ فروری کا آغاز ایک منٹ کی خاموشی اور کشمیر میں ہلاک ہوئے افراد کے لیے خصوص دعاؤں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی مظفر آباد میں ’آزاد کشمیر‘ کی قانون ساز اسمبلی جبکہ وزیر اعظم عمران خان ’مسئلہ کشمیر کو اجاگر‘ کرنے کے لئے کوٹلی میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے۔

یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں اور ہائی کمیشنز میں خصوصی تقاریب منعقد ہوں گی، دنیا بھر میں پاکستانی سفارتی مشنز یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تقاریب کا اہتمام کریں گے۔

پاکستانی حکومتی ذرائع کے مطابق اس موقع پر اسلام آباد، مظفر آباد، گلگت اور چاروں صوبائی ہیڈ کوارٹرز میں یکجہتی واک کا اہتمام کیا جائے گا۔

بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے یوم کشمیر کو مسترد کیا ہے۔ بھارت کشمیر کو اسکا اٹوٹ انگ تصور کرتا ہے اور پاکستان کی جانب سے کشمیر معاملے پر کوئی بھی اقدام یا بیان بازی اسکے اندرونی معاملات میں مداخلت تصور کرتا ہے۔

واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سلسلہ وار ٹویٹ کیے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ' کشمیر سولیڈیرٹی ڈے' پر میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ان کی حق خودارادیت کے لیے جائز جدوجہد میں متحد اور متفق ہے، جس کی عالمی برادری نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں متعدد قراردادوں میں توثیق کی ہے۔'

پاکستان میں 'یوم یکجہتی کشمیر' منایا جا رہا ہے
پاکستان میں 'یوم یکجہتی کشمیر' منایا جا رہا ہے

عمران خان نے دوسرے ٹویٹ میں لکھا کہ 'کشمیری عوام کے لئے میرا پیغام یہ ہے کہ آپ کا حق خودارادیت زیادہ دور نہیں ہے۔ جب تک آپ اپنے جائز حقوق حاصل نہیں کرتے پاکستان آپ کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ پاکستان خطے میں ہمیشہ امن کے لئے کھڑا رہا ہے لیکن قابل ماحول بنانے کا ذمہ بھارت پر ہے۔'

انہوں نے کہا کہ' اگر بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کی تلاش میں اخلاص کا مظاہرہ کرتا ہے تو ہم امن کے لئے دو قدم آگے بڑھنے کے لئے تیار ہیں۔ لیکن استحکام اور امن کی خواہش کو بھارت ہماری کمزوری نہ سمجھے۔'

پاکستان میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے جو وہاں کی حکومت کے مطابق کشمیری عوام سے اظہار ہمدردی کا دن ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان اور دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم پاکستانی اور کشمیری اس دن کو کشمیری عوام کے ساتھ ’اظہار یکجہتی‘ کے طور مناتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یہ دن پہلی بار 1991 میں منایا گیا جب پاکستان کی پوری سیاسی قیادت نے متفقہ طور پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ یہ دن منانے کی تجویز جماعت اسلامی کے اسوقت کے امیر قاضی حسین احمد نے پیش کی تھی جسے امریکہ نواز تصور کیا جاتا تھا۔

پاکستان میں پانچ فروری کا آغاز ایک منٹ کی خاموشی اور کشمیر میں ہلاک ہوئے افراد کے لیے خصوص دعاؤں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی مظفر آباد میں ’آزاد کشمیر‘ کی قانون ساز اسمبلی جبکہ وزیر اعظم عمران خان ’مسئلہ کشمیر کو اجاگر‘ کرنے کے لئے کوٹلی میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے۔

یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں اور ہائی کمیشنز میں خصوصی تقاریب منعقد ہوں گی، دنیا بھر میں پاکستانی سفارتی مشنز یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تقاریب کا اہتمام کریں گے۔

پاکستانی حکومتی ذرائع کے مطابق اس موقع پر اسلام آباد، مظفر آباد، گلگت اور چاروں صوبائی ہیڈ کوارٹرز میں یکجہتی واک کا اہتمام کیا جائے گا۔

بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے یوم کشمیر کو مسترد کیا ہے۔ بھارت کشمیر کو اسکا اٹوٹ انگ تصور کرتا ہے اور پاکستان کی جانب سے کشمیر معاملے پر کوئی بھی اقدام یا بیان بازی اسکے اندرونی معاملات میں مداخلت تصور کرتا ہے۔

واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سلسلہ وار ٹویٹ کیے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ' کشمیر سولیڈیرٹی ڈے' پر میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کشمیریوں کے ساتھ ان کی حق خودارادیت کے لیے جائز جدوجہد میں متحد اور متفق ہے، جس کی عالمی برادری نے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں متعدد قراردادوں میں توثیق کی ہے۔'

پاکستان میں 'یوم یکجہتی کشمیر' منایا جا رہا ہے
پاکستان میں 'یوم یکجہتی کشمیر' منایا جا رہا ہے

عمران خان نے دوسرے ٹویٹ میں لکھا کہ 'کشمیری عوام کے لئے میرا پیغام یہ ہے کہ آپ کا حق خودارادیت زیادہ دور نہیں ہے۔ جب تک آپ اپنے جائز حقوق حاصل نہیں کرتے پاکستان آپ کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ پاکستان خطے میں ہمیشہ امن کے لئے کھڑا رہا ہے لیکن قابل ماحول بنانے کا ذمہ بھارت پر ہے۔'

انہوں نے کہا کہ' اگر بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کی تلاش میں اخلاص کا مظاہرہ کرتا ہے تو ہم امن کے لئے دو قدم آگے بڑھنے کے لئے تیار ہیں۔ لیکن استحکام اور امن کی خواہش کو بھارت ہماری کمزوری نہ سمجھے۔'

Last Updated : Feb 5, 2021, 1:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.