گورنر ستیہ پال ملک کے بیان میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے بھی پیغام تھا۔ انہوں نے کہا کہ یکم نومبر سے نیا کشمیر ہوگا۔ میں ان نوجوانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں جو گھوم رہے ہیں۔ آپ نے اب تک کیا حاصل کیا؟ ریاست کی ترقی کے لیے تعاون کریں۔'
واضح رہے کہ گذشتہ روز فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے تصدیق کی کہ پاکستانی فوجیوں کی طرف سے جموں و کشمیر کے تنگدھر سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کے جواب میں بھارتی فوج کی کارروائی میں 6 سے 10 پاکستانی فوجی ہلاک نیز ان کے تین کیمپ بھی تباہ ہوگئے تھے۔
گورنر ملک نے ایک اور سرجیکل اسٹرائیک کا اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 'پاکستان کو اچھا برتاؤ کرنا چاہئے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو ہم پھر وہی کریں گے جو ہم نے کل کیا تھا۔ ہم دہشت گردوں کے کیمپوں کو تباہ کردیں گے اور اگر وہ اچھا برتاؤ نہیں کرتے ہیں تو ہم وہاں جاکر تباہ کردیں گے۔'
خیال رہے کہ گذشتہ روز بپن راؤت نے کہا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ایل او سی پر جوابی کارروائی میں کم سے کم تین لانچ پیڈکو نشانہ بنایا، یہ کارروائی اتوار کی صبح پاکستانی فوجیوں کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اندھادند فائرنگ کے بعد کی گئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا جائے گا۔ ریاست کی تقسیم 31 اکتوبر سے نافذالعمل ہوگی۔