جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت عطا کرنے والے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد گورنر انتظامیہ کی جانب سے سخت ترین بندشیں عائد کرنے کے علاوہ مواصلاتی نظام بشمول انٹرنیٹ خدمات معطل کی گئی ہیں۔
انٹرنیٹ پر پابندی سے جہاں سبھی شعبہ ہائے زندگی متاثر ہوئے ہیں۔ وہیں آن لائن تجارت سے وابستہ افراد کا کام بھی پوری طرح مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
سرینگر کے بٹہ مالو علاقے سے تعلق رکھنے والی عمیرہ خان اور ان کی ایک اور ساتھی نے روایت سے پرے خود روزگار کمانے کی ٹھان لی ہے۔
عمیرہ نے اپنے ہنر کی انٹرنیٹ کے ذریعے تشہیر کی۔ عمیرہ اور ان کی ساتھی نے اس ہنر سے بنائی کرکے خوبصورت چیزیں تیار کرکے انہیں سماجی رابطے کی ویب سائٹز پر اپلوڈ کیا۔
عمیرہ کے مطابق بہت کم عرصے میں ان کے ڈیزائنز کی پذیرائی کے ساتھ ساتھ انہیں انٹرنیٹ کے ذریعے درجنوں آرڈرز موصول ہونے لگے۔
انہوں نے کہا کہ '5 اگست کو انٹرنیٹ کی معطلی سے قبل ان کے قریب 50 ہزار افراد آفیشل پیج کے ساتھ منسلک تھے۔'
تجارت میں وسعت اور ان کے ڈیزائن و نقوش میں مانگ کے چلتے انہوں نے دیگر 14 خواتین کو بھی اس ہنر میں ٹریننگ دی اور وہ بھی ان کے ساتھ روزگار کمانے لگیں۔
عمیرہ کے مطابق ان کا سارا کاروبار آن لائن ہی چلتا تھا، جہاں صارفین ان کے ڈیزائن دیکھ کر آن لائن ہی ان سے منگواتے تھے۔
عمیرہ کے مطابق انٹرنیٹ پر عائد پابندی سے نہ تو وہ اپنے محبین اور نہ ہی خریداروں کے ساتھ رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔
گورنر انتظامیہ کی جانب سے انٹرنیٹ پر عائد پابندی سے عمیرہ جیسی کئی خواتین اور نوجوانوں کا روزگار متاثر رہے گا۔